صدر مملکت کا اسٹیٹ لائف کو 10 سال سے منتظر بیواؤں کو ادائیگی کا حکم

ویب ڈیسک  پير 23 مئ 2022
صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کر دی۔ (فائل:فوٹو)

صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کر دی۔ (فائل:فوٹو)

 اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسٹیٹ لائف کو 10 سال سے منتظر بیواؤں کو انشورنس کی رقم کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔

صدر مملکت نے حکم دیا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ، ملتان کے فائر مینوں کی بیواؤں کو گروپ انشورنس ادا کرے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ غریب بیواؤں کو 10 سال تک انشورنس کی رقم ادا نہیں کی گئی، بیواؤں کو گروپ انشورنس کی ادائیگی سے انکار غیر منصفانہ عمل اور بدانتظامی ہے جبکہ یہ رویہ کمپنی کی ساکھ پر بدنما دھبہ، آئینِ پاکستان کے اصولوں کے خلاف ہے۔

صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کر دی جبکہ صدر مملکت کی جانب سے بیواؤں کو گروپ انشورنس کی رقم ادا کرنے کا حکم برقرار رکھا گیا ہے۔

متعلقہ قوانین کے تحت ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی اور 30 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔

مختار مائی، نوراں مائی، نسیم مائی اور عذرا بی بی کے شوہر دوران سروس انتقال کر گئے تھے، بیواؤں نے اپنے شوہروں کی گروپ انشورنس کی رقم کے لیے اسٹیٹ لائف کو درخواست دی تھی اور رقم نہ ملنے پر انہوں نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا، جس نے انشورنس کلیمز دینے کے احکامات جاری کیے۔

اسٹیٹ لائف نے محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر کے پاس ایک درخواست دائر کی تھی۔ گروپ انشورنس کی کٹوتی متوفی شوہروں کی تنخواہ سے باقاعدگی سے کی جاتی تھی۔

ریکارڈ سے پتہ چلا کہ حکومت پنجاب اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا، پنجاب کی تمام مقامی حکومتوں کے ملازمین معاہدے کے تحت گروپ انشورنس کے حقدار ہیں۔ حقائق کا جائزہ لینے کے بعد صدر مملکت نے کمپنی کی درخواست کو مسترد کیا۔

صدر مملکت کے مطابق جاں بحق ہونے والے  فائر مین میٹروپولیٹن کارپوریشن ملتان کے ریگولر ملازم تھے، ملازمین نے سروس کے دوران بنیادی تنخواہ کے سکیلز کے مطابق ماہانہ پریمیم ادا کیا، شکایت کنندگان نے انشورنس کمپنی کو تمام مطلوبہ دستاویزات بھی فراہم کیں اور انشورنس کمپنی کا موقف غلط، بے بنیاد، بلاجواز ہے لہٰذا قبول نہیں کیا جا سکتا۔

صدر مملکت نے فیصلہ دیا کہ کمپنی معاہدہ کے تحت شکایت کنندگان کو گروپ انشورنس کلیمز ادا کرنے کی پابند ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔