- کوئٹہ میں بارش اور برفباری کے بعد موسم سرد، زیارت میں منفی 3 ڈگری ریکارڈ
- پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کا ’نشے کی حالت‘ میں طالب علم پر مبینہ تشدد، مقدمہ درج
- مودی سے متعلق بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر 24 طلبا گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات میں ممکنہ اضافے پر پمپس اچانک بند، عوام رُل گئے
- گورنر سندھ کی سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات
- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
صدر مملکت کا اسٹیٹ لائف کو 10 سال سے منتظر بیواؤں کو ادائیگی کا حکم

صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کر دی۔ (فائل:فوٹو)
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسٹیٹ لائف کو 10 سال سے منتظر بیواؤں کو انشورنس کی رقم کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔
صدر مملکت نے حکم دیا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ، ملتان کے فائر مینوں کی بیواؤں کو گروپ انشورنس ادا کرے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ غریب بیواؤں کو 10 سال تک انشورنس کی رقم ادا نہیں کی گئی، بیواؤں کو گروپ انشورنس کی ادائیگی سے انکار غیر منصفانہ عمل اور بدانتظامی ہے جبکہ یہ رویہ کمپنی کی ساکھ پر بدنما دھبہ، آئینِ پاکستان کے اصولوں کے خلاف ہے۔
صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کر دی جبکہ صدر مملکت کی جانب سے بیواؤں کو گروپ انشورنس کی رقم ادا کرنے کا حکم برقرار رکھا گیا ہے۔
متعلقہ قوانین کے تحت ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی اور 30 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
مختار مائی، نوراں مائی، نسیم مائی اور عذرا بی بی کے شوہر دوران سروس انتقال کر گئے تھے، بیواؤں نے اپنے شوہروں کی گروپ انشورنس کی رقم کے لیے اسٹیٹ لائف کو درخواست دی تھی اور رقم نہ ملنے پر انہوں نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا، جس نے انشورنس کلیمز دینے کے احکامات جاری کیے۔
اسٹیٹ لائف نے محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر کے پاس ایک درخواست دائر کی تھی۔ گروپ انشورنس کی کٹوتی متوفی شوہروں کی تنخواہ سے باقاعدگی سے کی جاتی تھی۔
ریکارڈ سے پتہ چلا کہ حکومت پنجاب اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا، پنجاب کی تمام مقامی حکومتوں کے ملازمین معاہدے کے تحت گروپ انشورنس کے حقدار ہیں۔ حقائق کا جائزہ لینے کے بعد صدر مملکت نے کمپنی کی درخواست کو مسترد کیا۔
صدر مملکت کے مطابق جاں بحق ہونے والے فائر مین میٹروپولیٹن کارپوریشن ملتان کے ریگولر ملازم تھے، ملازمین نے سروس کے دوران بنیادی تنخواہ کے سکیلز کے مطابق ماہانہ پریمیم ادا کیا، شکایت کنندگان نے انشورنس کمپنی کو تمام مطلوبہ دستاویزات بھی فراہم کیں اور انشورنس کمپنی کا موقف غلط، بے بنیاد، بلاجواز ہے لہٰذا قبول نہیں کیا جا سکتا۔
صدر مملکت نے فیصلہ دیا کہ کمپنی معاہدہ کے تحت شکایت کنندگان کو گروپ انشورنس کلیمز ادا کرنے کی پابند ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔