فضائی آلودگی دل کی دھڑکن بے ترتیب کرسکتی ہے

ویب ڈیسک  پير 23 مئ 2022
فضائی آلودگی دل کی بے ترتیب دھڑکن کا خطرہ ڈھائی گنا تک بڑھا سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

فضائی آلودگی دل کی بے ترتیب دھڑکن کا خطرہ ڈھائی گنا تک بڑھا سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

بولونا، اٹلی: سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ فضائی آلودگی سے دل کی بے ترتیب دھڑکن کا عارضہ (اردمیا) بڑھ سکتا ہے۔ مشورہ دیا گیا ہے کہ اس عارضے کے شکار افراد فضائی آلودگی کی صورت میں گھروں تک محدود رہیں یا باہر نکلتے وقت این 95 جیسا ماسک استعمال کریں۔

یہ تحقیقات یورپی کانگریس برائے امراضِ قلب میں پیش کی گئی ہے۔ یہ مطالعہ ایسے مریضوں پر کیا گیا تھا جن کے دل کی بے ترتیب دھڑکن کے شکار تھے جن کے سینے میں دل کی دھڑکن منظم رکھنے والے آئی سی ڈی یعنی امپلانٹیبل کارڈیوورٹر ڈی فبرلیٹر نصب تھے۔ ان آلات کی بدولت ماہرین نے نہ صرف مریضوں کی دل کی دھڑکن نوٹ کی بلکہ ہنگامی حالت میں انہیں ممکنہ طبی امداد بھی فراہم کی۔

اٹلی کے شہر بولونا میں واقع میگائر ہسپتال سے وابستہ ڈاکٹر ایلیسیا زینی کہتی ہیں کہ ونٹریکل اردمیا کے شکار مریضوں کو روزانہ بیرونی فضائی آلودگی سے واقف ہونا ضروری ہے۔ اگرفضا گردوغبار سے بھری تو بہتر ہے کہ وہ گھر تک ہی محدود رہیں۔

ڈاکٹر ایلسیا نے بتایا کہ جب جب فضا میں پی ایم  2.5 ذرات اور پی ایم 10 کی مقدار بڑھے اور بالترتیب 35 اور 50 مائیکروگرام فی مربع میٹر ہوجائے تو دل کی بے ترتیب دھڑکن کے شکار مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ گھر کے اندر ہی رہیں ورنہ بہت مجبوری میں باہر نکلنے پر این 95 معیار کا ماسک ضرور استعمال کریں۔

عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق فضائی آلودگی سالانہ 42 لاکھ افراد کی جانیں لے رہی ہیں۔ یہ دماغی امراض، بلڈ پریشر اور حاملہ ماؤں کی پیچیدگیوں میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

دوبرس تک مریضوں میں دل کی بے ترتیبی کے کل 440 واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ علاج کے لیے 118 مریضوں کے دل پر برقی جھٹکا لگایا گیا جبکہ 322 مریضوں کو اینٹی ٹیک کارڈیا پیسنگ سے ٹھیک کیا گیا۔ جب مریضوں کے گھروں کی اطراف فضائی آلودگی کو نوٹ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس سے دل کی بے ترتیب دھڑکن بڑھنے کا مجموعی خطرہ ڈھائی گنا بڑھ جاتا ہے۔

یوں ماہرین نے فضائی آلودگی پر قابو پانے کا مشورہ بھی دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔