- جھمپیر میں برساتی پانی کوئلے کی کان میں داخل، 6مزدور جاں بحق
- کوئی طالب علم پڑھنے نہیں آیا،پروفیسرنے تنخواہ کے 24 لاکھ روپے واپس کردئیے
- ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو برطرف کیا جائے، حافظ نعیم الرحمان
- لنکن ٹیم پر کورونا کے وار، دوسرے ٹیسٹ سے قبل 3 کھلاڑی کوویڈ میں مبتلا
- مردان میں پولیس چوکی پر بم حملے میں اہلکار شہید ہوگیا
- دعا کریں تیل کی قیمت کم اور بجلی سستی ہو تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے، وزیراعظم
- فوجی جوان نے بجلی کے کھمبے سے چپکے شخص کی جان بچالی
- پنجاب اسمبلی؛ پی ٹی آئی کے 5 نئے ارکان نے حلف اٹھا لیا
- گھریلو تنازع پر کبڈی کھلاڑی میدان میں قتل
- کورونا کے 9 مریض انتقال کرگئے،مثبت کیسزکی تعداد872 ہوگئی
- ن لیگ نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا
- کرناٹک میں طالبات کے حجاب کرنے پرمسلمان لڑکیوں کا اسکول بند
- الیکشن کمیشن؛ وزیراعلیٰ پنجاب کا مفت بجلی پروگرام 17 جولائی تک معطل
- برطانیہ میں 44 وزرا اورمشیر مستعفی،وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ
- وزیراعظم نے اسلام آباد میں گرین اور بلیو لائنز بس سروس کا افتتاح کردیا
- کراچی میں ڈاکو راج، ایک گھنٹے میں 6 وارداتیں، شہری قتل، 5 زخمی
- دعا زہرا کے شوہرظہیرکو 14 جولائی تک حفاظتی ضمانت مل گئی
- اس جھینگے کے سر پر قدرتی ہیلمٹ اسے صدماتی امواج سے بچاتا ہے
- سانس کے انفیکشن کی روایتی چینی دوا کے مزید سائنسی ثبوت مل گئے
- تخریب کاری کی اطلاع پر رینجرز کی بھاری نفری کا ملیر جیل میں آپریشن
افغانستان؛ خواتین اینکرز سے اظہار یکجہتی کیلیے مرد اینکرز نے بھی چہرے ڈھانپ لیے

مرد اینکرز نے ماسک پہن کر خبریں پڑھیں اور ٹاک شو کیئے، فوٹو: طلوع نیوز


کابل: طالبان حکومت کی جانب سے خواتین اینکرز کو چہرہ ڈھانپ کر ٹی وی اسکرین پر آنے کے حکم پر مرد اینکرز بھی اظہار یکجہتی کے لیے اپنے چہرے ماسک سے چھپا کر ٹی وی اسکرین پر آئے اور لائیو پروگرام کیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نجی ٹی وی چینل طلوع نیوز کے نیوز بلیٹن اور ٹاک شو کے مرد اینکرز اپنا چہرہ ڈھانپ کر اسکرین پر نمودار ہوئے۔
مر اینکرز کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اپنی کولیگز خواتین پریزینٹرز کو چہرہ ڈھانپ پر کر ٹی وی اسکرین پر آنے کے طالبان حکومت کے حکم کے ردعمل میں اُٹھایا ہے جس سے ہمیں اندازہ ہوا کہ ناک اور ہونٹ کپڑے سے ڈھکے ہوں تو بولنے اور سانس میں لینے میں کتنی تکلیف ہوتی ہے۔
طالبان حکومت کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے ایک حکم نامے کے ذریعے اتوار تک خواتین اینکرز کو چہرہ ڈھانپ کر ٹی وی اسکرین پر آنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان نے ٹی وی میزبانوں کوچہرہ ڈھانپنے کا حکم دے دیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے طلوع نیوز کے ڈائریکٹر خپلواک ساپئی کا کہنا تھا کہ حکم نامے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے تاہم طالبان کے سپریم لیڈر کے فرمان میں خواتین پریزنٹرز کے پردے کے حوالے سے کوئی واضح اشارہ نہیں تھا۔
ڈائریکٹر خپلواک ساپئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے خیال میں ٹی وی پر خواتین کی تصویر یا ویڈیو ورچوئل ہوتی ہے اور وہ اصل میں موجود نہیں ہوتیں اس لیے یہ حکم ان پر لاگو نہیں ہوتا۔
طلوع نیوز کی خواتین اینکرز خاطرہ احمدی اور سونیا نے عالمی میڈیا کے نمائندے سے گفتگو میں بتایا کہ چہرہ ڈھانپنے سے ہم درست طریقے سے نہ تو سانس لے سکتے ہیں اور نہ ہی مناسب طریقے سے اپنی بات پہنچا سکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : افغان ٹی وی چینلز نے خواتین اینکرز کے چہرے ڈھانپنے کا حکم مسترد کردیا
دوسری جانب وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان عاکف مہاجر کا کہنا ہے کہ چہرہ ڈھانپنے کا حکم یہ ہمارا نہیں بلکہ اللہ کا حکم ہے۔ چہرہ ڈھانپنا بھی پردے کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں طالبان کے سپریم لیڈر ہبتہ اللہ اخونزادہ نے اپنے فرمان میں خواتین کو اپنے چہرے مکمل طور پر ڈھانپنے اور روایتی نیلے رنگ کے ٹوپی والا برقع استعمال کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔