- شہباز شریف نے 10 ماہ میں معیشت اور جمہوریت کو تباہ کردیا، عمران خان
- پی ایس ایل 8 ، دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
- پچز کی حالت سدھارنے کیلیے غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات لینے پرغور
- ’’کبھی کبھار وہاب ریاض کی بولنگ خراب ہوجاتی ہے‘‘
- شمالی وزیرستان؛ سیکورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بورڈ چاہتا ہے پہلے معافی مانگوں پھرکمنٹری کیلیے درخواست دوں، رمیز کا دعویٰ
- بگ بیش لیگ؛ وکٹ کیپر نے تھرڈ امپائر کو فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کردیا
- شعیب ملک آج کیریئر کا 500 واں ٹی20 میچ کھیلیں گے
- بوبی نامی کتا دنیا کا عمر رسیدہ کتا قرار
- سویا بین کولیسٹرول کو 70 فی صد تک کم کرسکتا ہے، تحقیق
- معدوم شدہ ڈوڈو پرندے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے خطیر رقم مختص
- گوانتاناموبے میں قید پاکستانی شہری ماجد خان کو رہا کردیا گیا
- وزیراعظم نے آل پارٹی کانفرنس طلب کرلی، عمران خان کو بھی شرکت کی دعوت
- ملکی برآمدات میں 7.16 فیصد کمی
- جواد سہراب ملک وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر
- حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھرمیں 80 فیصد اینٹوں کے بھٹے بند
- مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان شرجیل دم توڑ گیا
- ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دس سال کی کم ترین سطح پر آگئے
- چالان کیوں کیا؟ لاہور میں درجن بھر افراد کا ٹریفک اہلکاروں پر تشدد
- گاڑی روکنے پرخاتون کی ڈی ایس پی ٹریفک سے بدتمیزی، تھپڑ مار دیا
انڈو پیسیفک اتحاد اجلاس؛ خطے میں روس اور چین کی جارحیت پر تشویش

انڈو سیفیک اتحاد امریکا، جاپان، بھارت اور آسٹریلیا پر مشتمل ہے، فوٹو: ٹوئٹر
ٹوکیو: امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل انڈو پیسیفک اتحاد کے سربراہ اجلاس میں علاقائی سلامتی، یوکرین پر روس کے حملے اور خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ پر تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی میزبانی میں 4 ممالک پر مشتمل انڈو پیسیفک اتحاد کے رکن ممالک کے سربراہان کا اجلاس ٹوکیو میں جاری ہے جس میں امریکا کے صدر جوبائیڈن، جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا، بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریلیا کے نومنتخب وزیراعظم انتھونی البانی نے شرکت کی۔
انڈو پیسیفک اتحاد کے رکن ممالک کے سربراہان کا یہ دوسرا اجلاس ہے۔ اجلاس میں روس کی یوکرین اور چین کی تائیوان پر جارحیت سے خطے میں پیدا ہونے والی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں رکن ممالک نے امریکی صدر کی اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ روس کے یوکرین پر حملے سے پیدا ہونے والے تنازع کے خاتمے تک انڈو پیسیفک کے اہداف حاصل نہیں ہوسکتے۔ اسی طرح چین کے تائیوان اور ہانگ کانگ میں مداخلت پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔
یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ روس کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے بھارت نے اب تک یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کی ہے اور نہ ہی روس سے پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری بند کی ہے۔
2004 میں تشکیل پانے والے انڈوپیسیفک اتحاد کو امریکا نے پیسیفک ریجن میں اپنے وژن کی ترویج اور علاقائی سلامتی و شراکت داری جیسے اہداف سے نتھی کردیا تھا جو اب مشترکہ مشقیں، وبائی امراض سے مقابلہ، موسمیاتی تبدیلی، سائبر سیکیورٹی سمیت 6 ورکنگ گروپس پر کام کر رہا ہے۔
انڈو پیسیفک اتحاد نے رکن ممالک کے لیے فیلوشپ کا بھی آغاز کیا ہے جو 100 امریکی، آسٹریلوی، بھارتی اور جاپانی طلبا کو ہر سال سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبوں میں گریجویٹ ڈگریوں کے لیے امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسپانسر کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔