- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
- مارشل آرٹس میں عالمی ریکارڈ ہولڈر راشد نسیم اطالوی ٹی وی شو میں مدعو
- مہنگائی کیخلاف عوام بیدار ہوں، احتجاج کے بغیر مسائل کم نہیں ہونگے، حافظ نعیم
- امارات کے صدر کا اسلام آباد کا دورہ منسوخ
- حکومت سے فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب
- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- آسٹریلین اوپن؛ جوکووچ نے 10 ویں ٹرافی اپنے نام کرلی
- اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہییں، لاہور ہائیکورٹ
- ’پہلے ایک تو پوری کرلیں‘ 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل
- پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
- کراچی؛ ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے ڈکیتی میں مزاحمت پر 3 بچوں کا باپ قتل
- اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو ممکنہ منظرنامہ کیسا ہوگا؟
ملکی ایئرپورٹ چلانے کیلیے جلد متحدہ عرب امارات سے معاہدہ کریں گے، طالبان

ایئرپورٹ کی بحالی کیلیے قطر اور ترکی نے اپنی ٹیکنیکل ٹیم بھی بھیجی تھی، فوٹو: فائل
کابل: طالبان حکومت نے افغانستان کے تمام ایئرپورٹس کو آپریشنل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات سے معاہدہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت نے گزشتہ برس اگست کے وسط میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک کے ایئرپورٹس کو آپریشنل کرنے کے لیے قطر، ترکی اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ بات چیت جاری رکھی ہوئی تھی۔
تاہم اب طالبان حکومت کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی ملکی ایئرپورٹ کی بحالی کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدہ کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت یو اے ای ایئرپورٹ کے زمینی انتظامات دیکھے گا۔
نائب وزیراعظم نے یواے ای کے ساتھ ممکنہ معاہدے سے متعلق زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ اور یہ بھی نہیں بتایا کہ متحدہ عرب امارات ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کس کے پاس ہوگی کیوں کہ طالبان ہوائی اڈے کی سیکیورٹی کے لیے کافی حساس ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے طالبان کے اس بیان پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
یاد رہے کہ قطر اور ترکی کی جانب سے افغانستان کے ایئرپورٹس کی بحالی کی کے لیے ٹیکنیکل معاونت کے لیے ٹیمیں بھی بھیجی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔