- چار ارب ڈالرز لوٹنے والی خاتون ڈاکٹر ایف بی آئی کی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل
- قومی ہاکی ٹیم کے غیرملکی کوچ کو پاکستان آنے میں مشکلات کا سامنا
- گردن میں ہلکی بجلی کی بدولت فالج زدہ بندر کے بازو میں زندگی لوٹ آئی
- ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک، ٹیسلا پرایک اور مقدمہ دائر
- بھارت میں مسافر بس کھائی میں جا گری، طلبا سمیت 16افراد ہلاک
- افغانستان سے اشیا کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کرنے کی منظوری کا امکان
- طاقتور سمندری طوفان نے بحری جہاز کے دو ٹکڑے کردیئے؛ 12 ہلاک
- کلفٹن، ڈیفنس اور گلشنِ حدید کو پیپلز بس سروس کے روٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ
- زخمی کسان کے اغوا کا ڈراپ سین، مغوی مبینہ بلیک میلر نکلا
- سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام، بشریٰ بی بی کا بھائی اینٹی کرپشن میں طلب
- خیبرپختونخوا کا اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
- امریکا؛ 8 پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام شخص کو گولیوں سے بھون ڈالا
- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ

پاکستان میں لگژری اشیاء پر پابندی عائد
کراچی: حکومت کی جانب سے پرتعیش اشیاء کی درآمد پر پابندی کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، حکومتی اقدامات کے نتیجے میں مکمل تیار گاڑیوں اور سی کے ڈیز کی درآمدات بڑھ جائیں گی جو ملکی کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں اضافے کا باعث بنے گا۔
ایکسپریس نیوز کو موصولہ اطلاعات کے مطابق 38 لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی سے معیشت کو کوئی ریلیف یا پاکستانی کرنسی کے مقابلے ڈالر کی قدر میں اضافے پر قابو نہیں پایا جا سکتا ہے۔
حکومت کی تازہ ترین احکامات کے تحت ان لگژری کاروں کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی گئی جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جاتی ہیں، ان اوورسیز پاکستانیوں نے 45 کروڑ ڈالر کی ترسیلات ارسال کیں جس سے حکومت کو 1.6ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا۔
واضح رہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے سب سے زیادہ ہائبرڈ گاڑیاں درآمد کی جاتی ہیں جن کی درآمدات پر پابندی سے خام تیل کے درآمدی بل کا حجم بھی بڑھے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ لگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد ہونے کے بعد قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں سالانہ 76 ارب روپے کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔
حکومت کےتازہ ترین اقدامات کے نتیجے میں مکمل تیار گاڑیوں اور سی کے ڈیز کی درآمدات بڑھ جائیں گی جو ملکی کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں اضافے کا باعث بنے گا۔
اسی طرح دیگر لگژری اشیاء جن میں جوتوں سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں پر پابندی سے نہ صرف صارفین بلکہ خوردہ فروشوں کی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے جو بے روزگاری میں اضافے کا باعث بنے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ ملک میں ان اشیاء کے اسمگلروں کی چاندی ہوجائے گی اور اسمگلنگ کا حجم بڑھنے کا بھی خدشہ ہے کیونکہ محکمہ کسٹمز ناکافی عملہ اور ہتھیاروں کی کمی کی وجہ سے اسمگلنگ پر 100 فیصد قابو پانے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور اسمگلروں کے گروہ زیادہ منظم، متحد اور خطرناک طور پر بالادست ہیں۔
مذکورہ اشیاء کے تاجروں و درآمد کنندگان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ درآمدی پابندی کے حامل پرتعیش اشیاء کی فہرست پر نظرثانی کرتے ایسی اشیاء کی درآمدات پر عائد پابندی کا فیصلہ واپس لے جس سے ذرمبادلہ وترسیلات زر کی آمد کا نقصان نہ ہو اور ملک میں اسمگلنگ ریجیم کو تقویت نہ ملے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔