- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 200 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- دیامر میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
ہجرت کے لیے جمہوری انداز میں فیصلہ کرنے والے پرندے

نورفوک میں 40 ہزار جیک ڈوز کے غول کو اکٹھے روانہ ہوتے دیکھا گیا
ایکسٹر: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ’جیک ڈوز‘ نامی کووں کی سب سے چھوٹی نسل اپنے گھونسلوں کو چھوڑنے کا فیصلہ کرنے کے لیے جمہوری عمل کا استعمال کرتی ہے۔
برطانیہ اور یورپ کے کچھ علاقوں میں ہزاروں جیک ڈوز کا موسمِ سرما میں اچانک کسی بھی صبح اپنے گھونسلے چھوڑنا ایک معمول ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا ہے کہ کووں کی یہ نسل جب اپنا گھر چھوڑنا چاہتی ہے تو آوازیں لگانا شروع کر دیتی ہے۔ پھر جب یہ آوازیں انتہائی نہج تک پہنچ جاتی ہیں تو یہ ایک اشارہ ہوتا ہے کہ غول روانگی کے لیے تیار ہے اور پرندے اڑ جاتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں کاگنیٹِو ایوولوشن کے پروفیسر ایلکس تھورنٹن کا کہنا تھا کہ جانور اپنے باہمی فیصلے کس طرح کرتے ہیں اس حوالے سے یہ معلومات نایاب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب ان پرندوں میں سے کوئی آواز نکالتا ہے تو وہ در اصل ووٹ ڈال رہا ہوتا ہے یا روانگی کا اشارہ دے رہا ہوتا ہے۔ روانگی کا اجتماعی فیصلہ پھر دو چیزوں پر ہوتا ہے۔ پہلی چیز تو آواز کا والیم اور دوسری چیز یہ کہ کتنی تیزی سے آواز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ایک بار ان پرندوں میں اتفاق رائے ہوجائے، ہزاروں پر مشتمل یہ غول اوسطاً پانچ سیکنڈز کے اندر درختوں سے پرواز بھر لیتے ہیں اور برطانیہ کے موسمِ سرما کا ایک دیکھنے کے قابل منظر پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آواز کی سطح زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے، غول اتنی جلدی روانہ ہو جاتے ہیں۔
پروفیسر تھورٹن کا کہنا تھا کہ نورفوک میں 40 ہزار جیک ڈوز کے غول کو اکٹھے روانہ ہوتے دیکھا گیا۔ جیک ڈوز درختوں کو اکٹھے ہی چھوڑنا چاہتے ہیں کیوں کہ یہ چیز انہیں شکاریوں سے بچاتی ہے اور یہ انکے لیے معلومات کا تبادلے کرنے میں کار آمد ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔