چائنیز آئی پی پیز کے 340 ارب روپے پھنس گئے

شہباز رانا  بدھ 25 مئ 2022
چینی کمپنیوں کو ڈیفالٹ کے خطرے کا سامنا، پاکستانی حکام نے انکی سرمایہ کاری کو مس ہینڈل کیا (فوٹو: فائل)

چینی کمپنیوں کو ڈیفالٹ کے خطرے کا سامنا، پاکستانی حکام نے انکی سرمایہ کاری کو مس ہینڈل کیا (فوٹو: فائل)

اسلام آباد: سی پیک پاور پروجیکٹس کو قرض کی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کا خطرہ ہے، کیوں کہ ان کے 340 ارب روپے کے واجبات کلیئر نہیں ہوئے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق 11 چائنیز پاور سیکٹر کمپنیوں کو سنگین مسائل کا سامنا ہے اور اس کی وجہ پاکستانی حکام کا ان کی سرمایہ کاری کو مس ہینڈل کرنا ہے۔ ان میں سے آٹھ پاور کمپنیاں  بجلی کی پیداوار کے ضمن میں اپنے 340 ارب روپے کے واجبات کی کلیئرنس کی منتظر ہیں۔

ایک چینی کمپنی نے فرسودہ ٹرانسمیشن سسٹمز کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ 1320 میگاواٹ کے پورٹ قاسم پاور پلانٹ  کو فوری طور پر 83 ملین ڈالر کے واجبات کلیئر کرنے کا معاملہ درپیش ہے۔ اسی طرح ساہیوال کول فائرڈ پاور پلانٹ کو بھی 96.4 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔

پاکستان نے چند ماہ قبل چینی کمپنیوں کو 50 ارب روپے ادا کیے تھے مگر مزید اتنی ہی رقم کی ادائیگی روک دی تھی۔ حب کول پاور پروجیکٹ کے حکومت کے ذمے 71.6 ارب روپے واجب الادا ہیں۔ اسی طرح  مجموعی طور پر چینی پاور کمپنیوں کے حکومت پاکستان کے ذمے 340 ارب روپے واجب الادا ہوچکے ہیں۔

صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے  اس سلسلے میں اجلاس بھی متوقع ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔