- بلوچستان میں شدید بارشوں کا امکان، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا
- نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں بابر اعظم کو آرام کا موقع دے سکتے ہیں، ہیڈکوچ قومی ٹیم
- مشتاق احمد بنگلہ دیش کے اسپن بولنگ کوچ مقرر
- متحدہ عرب امارات میں شدید بارش سے نظام زندگی مفلوج
- ملت ایکسپریس میں تشدد کیس، جاں بحق خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آگئی
- حکومت نے پٹرول مہنگا کرنے کی وجوہات بتادیں
- پی ٹی آئی نے فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی
- آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی کی پیش گوئی کردی
- محمد عامر نے 4 برس بعد قومی ٹیم کی جرسی پہن لی
- ایلون مسک کا ٹیسلا کے 10 فیصد ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 17 پیسے اضافہ
- حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرادی
- عید الاضحی کب ہوگی، مصر کے ماہرینِ فلکیات نے بتادیا
- پی سی بی میں اکھاڑپچھاڑ شروع، الیکشن کمیشن اور اسکروٹنی کمیٹی تحلیل
- شوہر کے مبینہ تشدد کا شکار خاتون کا بھارت جانے سے انکار، تحفط فراہم کرنے کا مطالبہ
- کراچی: آٹا سستا ہونے کے باوجود روٹی، نان اور ڈبل روٹی کی قیمت کم نہ ہوسکی
- صدر زرداری کو ہاکی کے امور پر بریفنگ دی جائے گی، شہلا رضا
- کور کمانڈرز کانفرنس کا مسلح افواج کے خلاف منفی پروپیگنڈا پر سخت کارروائی پر اتفاق
- عدالت کے حکم پر لاہور میں حراستی ملزمان کو بخشی خانوں میں کھانا فراہم کیا جانے لگا
- پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے جو ہو سکا کریں گے، سعودی وزیر خارجہ
لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع نہ کروانے پر وزیراعلیٰ پنجاب کو ایک لاکھ روپے جرمانہ
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے جواب جمع نہ کروانے پر وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو بھی جواب جمع نہ کروانے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
عدالت نے ڈپٹی اسپیکر کو بھی جواب جمع نہ کروانے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ چیف جسٹس امیر بھٹی نے حکم دیا کہ جرمانہ کی رقم لاہور ہائیکورٹ بار کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائے۔
وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے وکیل نے بھی جواب جمع کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کر دی۔ وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ مجھے دو روز کی مہلت کی چاہیے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کے مطابق حکومت کے رائٹس سلب نہیں کر سکتے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ق لیگ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت آپ کے کہنے پر نہیں چلے گی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی، جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ کو جواب 2روز پہلے جمع کروانا چاہیے تھا۔
وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ حمزہ شہباز کے پاس مطلوبہ ووٹ نہیں، چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیے کہ سوال یہ نہیں ہے کہ حمزہ شہباز کے پاس اکثریت ہے یا نہیں، سوال یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہوگا یا نہیں کیونکہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا اطلاق ماضی سے ہوا تو ساری صورت حال کلیئر ہوجائے گی۔
عدالت نے 30مئی تک وزیر اعلیٰ پنجاب کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
دوسری جانب، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے چوہدری پرویز الٰہٰی سمیت دیگر کی درخواستوں پر بھی سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 کی تشریح کردی ہے، قانونی طور پر حمزہ شہباز اب وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر نہیں رہ سکتے۔
عدالت نے اسپیکر پرویز الہٰی اور پی ایس ٹو گورنر کو بھی ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔