پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ڈالر کی پیش قدمی رک گئی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 27 مئ 2022
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 2.26 روپے کی کمی کے بعد 199.75 روپے کی سطح پر بند ہوا

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 2.26 روپے کی کمی کے بعد 199.75 روپے کی سطح پر بند ہوا

 کراچی: حکومت کی جانب سے 45روزہ وقفے کے بعد سخت معاشی فیصلوں کا عمل شروع ہونے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی جمعہ کو ڈالر کی پیش قدمی رک گئی۔ جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ یکے بعد دیگرے 202, 201 اور 200روپے سے بھی نیچے آگئی اور اوپن ریٹ بھی 203 اور 202روپے سے نیچے آگئے۔

حکومت کے سخت معاشی فیصلوں کے آغاز نے پاکستانی روپے کی قدر پر مثبت اثرات مرتب کرنا شروع کردیے ہیں کیونکہ اب یہ توقعات پیدا ہوگئی ہیں کہ آئی ایم ایف فیول سبسڈی ختم کرنے پر پاکستان کو جلد ہی ایک ارب ڈالر جاری کردے گا۔ یہی وجہ ہے کہ جمعہ کو کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر تنزلی کا سلسلہ شروع ہوا۔

اس طرح سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2.26روپے کی کمی سے 199.75روپے کی سطح پر بند ہوا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 2.50 روپے کی کمی سے 201 روپے کی سطح پر بند ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے پیٹرولئیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا اگرچہ ایک مشکل فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس فیصلے سے مہنگائی کا طوفان امڈنے سے پہلے سے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی عوام کی زندگی مزید مشکل ہوجائے گی لیکن آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی سے عالمی بینک ایشیائی ترقیاتی بینک کے علاوہ دوست ممالک چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سے معاشی پیکیجز ملنے کی امید ہو گئی ہے جس سے ناصرف پاکستان میں جاری مالیاتی بحران پر قابو پانا ممکن ہوگا بلکہ چیلینجز کے ماحول میں معیشت بتدریج درست سمت پر گامزن ہوسکے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔