- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- جوحلف نامہ مجھ پر لاگو وہ تمام ججوں،جرنیلوں پر بھی لاگو ہو گا : واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مسترد کردی
ذیابیطس، بڑھاپے اور ذہنی کمزوری کو بڑھاوا دیتی ہے، تحقیق
نیویارک: ای لائف نامی تحقیقی جرنل میں کہا گیا ہے کہ ذیابیطس کا مرض نہ صرف بڑھاپے کو تیز رفتار کرتا ہے بلکہ دماغی عمر رسیدگی کو بھی پر لگا دیتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے حملے کو با آسانی روکا جاسکتا ہے اور یوں کئی جسمانی امراض سے بچنا بھی ممکن ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس عمر رسیدگی سے ہونے والے بڑھاپے کی کیفیت کو 26 فیصد تک بڑھا سکتی ہے یا اس عمل کو تیز کرسکتی ہے۔
ہمارا دماغ غیرمعمولی صلاحیتوں کا حامل ہے، اس میں عملی یادداش، سیکھنے، اکتساتب، خود پر قابو، اور لچکدار فکر جیسی خاصیت ہوتی ہے۔ بڑھاپے کے ساتھ ساتھ ان تمام افعال میں زوال آتا ہے لیکن ذیابیطس کے مریضوں میں دماغی پروسیسنگ اور دیگر امور میں 7 سے 13 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے۔ اس کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کئی طرح کے دماغی انحطاط بڑھا سکتی ہے۔
اس کے بعد ماہرین نے تندرست اور ذیابیطس میں مبتلا افراد کے دماغی ایم آر آئی اسکین لیے اور ان پر غور کیا۔ معلوم ہوا کہ دماغ میں سوچ اور فکر سے وابستہ گرے میٹر ذیابیطس کے شکار مریضوں میں دیگر افراد کے مقابلے میں 13 فیصد تک کم ہوا۔ اس تحقیق میں صحت مند اور بیمار دونوں افراد کی عمریں یکساں تھیں۔
یوں اعصابی زوال (نیوروڈی جنریشن) اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے درمیان ایک واضح تعلق سامنے آیا ہے۔ پھر یہ مریض جتنا پرانا ہوگا اس کا اثر بھی اتنا ہی ہوگا۔ مجموعی طور پر ذیابیطس دماغی بڑھاپے کو 26 فیصد تیز کر دیتی ہے۔
یہ تحقیق اسٹونی بروک یونیورسٹی کی ڈاکٹر لیلیان موجیکا پاروڈی اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ذیابیطس دماغ کو طبعی اور ساختی نقصان پہنچاتی ہے۔ اس سے قبل کی تحقیقات بھی یہی کچھ ثابت کرتی ہیں اور اب اس کے مزید ثبوت ملے ہیں۔
ماہرین نے اگلے مرحلے میں مزید بایومارکر پر غور کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں معالجاتی طریقہ کار وضع کرنا ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔