کراچی میں پولیس فائرنگ سے پی ٹی آئی کے 2 کارکنان جاں بحق ہوئے، علی زیدی کا دعویٰ

ویب ڈیسک  بدھ 25 مئ 2022
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

 کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر علی زیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ نمائش چورنگی پر احتجاج کے دوران سندھ پولیس کے تشدد سے دو کارکنان جاں بحق ہوئے جبکہ صوبائی وزیر اطلاعات اور ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے دعوے کو مسترد کر کے پی ٹی آئی کو ثابت کرنے کا چلینج دے دیا۔

نمائش چورنگی پر جمع پارٹی کارکنان سے خطاب میں علی زیدی نے کہا کہ سندھ پولیس کے تشدد سے ہمارے دو کارکن آج شہید ہوئے، جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب بلاول اسلام آباد جا رہا تھا تو کیا اسے کسی نے روکا یا قافلے پر فائرنگ کی؟ مولانا فضل الرحمان نے دھرنا دیا تو عمران خان نے شرکا کو کسی بھی قسم کی پریشانی اور تکلیف دور کرنے کی ہدایات دی تھیں۔

علی زیدی  نے کہا کہ انہوں نے ہمارے 3.5 سال میں 5 مارچ کیے، کسی نے انہیں نہیں روکا، آج یہاں بچے، نوجوان بزرگ ہیں، ان نہتے لوگوں پر تشدد کیا گیا، پر امن مظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں، میں اپنے ساتھیوں سے کہتا ہوں کہ میرے ساتھ تھانے چلیں، ہم آصف زرداری اور چیف منشی مراد علی شاہ کیخلاف قتل کی ایف آئی آر درج کروائیں گے جو دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے کے تحت ریاستی دہشت گری پر ہونی چاہیے۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے عوام سے نمائش پہنچنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی قیادت کے آئندہ اعلان تک ہمارا پُرامن احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ ’پی ٹی آئی قیادت پولیس فائرنگ سے دو کارکنان کی ہلاکت کا جھوٹا پروپیگنڈا کررہی ہے، میں نے خود اس معاملے کو دیکھا ہے الحمد اللہ کوئی ایک شخص بھی تصادم میں زخمی نہیں ہوا‘۔

انہوں نے پی ٹی آئی سندھ کی قیادت کو چلینج کیا کہ ’اگر میں غلط ہوں تو کسی بھی پلیٹ فارم پر مجھے جھوٹا ثابت کریں ورنہ اپنے جھوٹے دعوے پر معافی مانگیں‘۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔