- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
گوگل کا یوٹیوب شارٹس میں اشتہارات کے اجراء کا اعلان
کیلیفورنیا: گوگل نے دنیا بھر میں یوٹیوب شارٹس میں بتدریج اشتہارات کے اجراء کا اعلان کردیا۔
کمپنی کی جانب سے یہ اعلان رواں ہفتے اس کے مارکیٹنگ لائیو ایونٹ میں کیا گیا۔ گوگل گزشتہ برس سے یوٹیوب شارٹس پر اشتہارات کے حوالے سے تجربے کر رہا تھا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ رواں سال کے آئندہ حصے میں مشتہرین اپنی پروڈکٹ فیڈ کو اپنی کمپین سے جوڑ سکیں گے اور یوٹیوب پر اپنے ویڈیو اشتہار بنا سکیں گے۔
یوٹیوب شارٹس کی حریف ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹِک ٹاک میں پہلے ہی شاپ ایبل ویڈیو ایڈز دستیاب ہیں۔ یہ وہ اشتہار ہوتے ہیں جو قلیل مدت کی ویڈیو کے دوران چلائے جاتے ہیں اور ان کے لیے براؤزر بدلنا بھی نہیں پڑتا۔
گوگل ایڈز کے نائب صدر اور جنرل مینیجر جیری ڈِشلر نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ اشتہاروں کا اجراء مشتہرین کے لیے ایک دلچسپ سنگِ میل ہے اور یوٹیوب شارٹس کے تخلیق کاروں کے لیے مالی مسائل کے دیر پا حل کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
یوٹیوب نے گزشتہ برس شارٹس کے لیے تخلیق کاروں کے فنڈ کی مد میں 10 کروڑ ڈالرز مختص کیے تھے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فنڈ سے ہزاروں تخلیق کاروں کو ادائیگیاں کی جا چکی ہیں۔
کمپنی کے مطابق 40 فی صد سے زائد تخلیق کار جنہوں نے گزشتہ برس فنڈ سے رقوم موصول کیں، یوٹیوب پر ان کا کانٹینٹ مونیٹائیز نہیں تھا۔
کمپنی نے مزید بتایا کہ یوٹیوب نے نومبر 2020ء سے قبل کانٹینٹ بنانے والوں کو 30 ارب ڈالرز سے زیادہ رقوم کی ادائیگیاں کیں۔ یوٹیوب شارٹس پر روزانہ 30 ارب ویوز آرہے ہیں۔ ویوز کی یہ تعداد گزشتہ برس کی تعداد سے چار گُنا زیادہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔