کراچی میں اب صرف کچی آبادیاں یا گوٹھ بن رہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 26 مئ 2022
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بلال آباد کٹی پہاڑی میں 45 ایکڑ اراضی پر دامنِ کو بنانے سے متعلق درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دور رکنی بینچ کے روبرو بلال آباد کٹی پہاڑی میں 45 ایکڑ اراضی پر دامن کو بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی، جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں اب صرف کچی آبادیاں یا گوٹھ بن رہے ہیں اور یہ سب کچھ پلاننگ کے ذریعے ہو رہا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 45 ایکٹر اراضی ہے جو کھیل کا میدان ہے، جس پر بلڈرز مافیا نے اب قبضہ کرنا شروع کردیا۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ بلاک ایس نارتھ ناظم آباد کا حصہ ہے یا کچی آبادی کا؟ کٹی پہاڑی پر تو اب سب جگہ گھر ہی گھر آباد ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 45 ایکڑ اراضی پر نعمت اللہ خان نے دامن کو بنانے کا اعلان کیا تھا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔ پہلے آپ یہ بتائیں، آپ کیسے درخواست دائر کرسکتے ہیں؟۔ جس کے بعد عدالت نے بغیر نوٹس جاری کیے سماعت ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔