- چار ارب ڈالرز لوٹنے والی خاتون ڈاکٹر ایف بی آئی کی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل
- قومی ہاکی ٹیم کے غیرملکی کوچ کو پاکستان آنے میں مشکلات کا سامنا
- گردن میں ہلکی بجلی کی بدولت فالج زدہ بندر کے بازو میں زندگی لوٹ آئی
- ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک، ٹیسلا پرایک اور مقدمہ دائر
- بھارت میں مسافر بس کھائی میں جا گری، طلبا سمیت 16افراد ہلاک
- افغانستان سے اشیا کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کرنے کی منظوری کا امکان
- طاقتور سمندری طوفان نے بحری جہاز کے دو ٹکڑے کردیئے؛ 12 ہلاک
- کلفٹن، ڈیفنس اور گلشنِ حدید کو پیپلز بس سروس کے روٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ
- زخمی کسان کے اغوا کا ڈراپ سین، مغوی مبینہ بلیک میلر نکلا
- سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام، بشریٰ بی بی کا بھائی اینٹی کرپشن میں طلب
- خیبرپختونخوا کا اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
- امریکا؛ 8 پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام شخص کو گولیوں سے بھون ڈالا
- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
چلنے اور شکل یاد رکھنے والا دنیا کا سب سے چھوٹا روبوٹ

امریکی ماہرین نے اپنی ٹانگوں پر چلنے والا دنیا کا سب سے مختصر روبوٹ تیار کرلیا ہے۔ فوٹو: نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی
الینوئے: نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کا روبوٹ صرف نصف ملی میٹر جسامت رکھتا ہے۔ یہ کسی بجلی یا ہائیڈرالک نظام کے بغیر مڑتا ہے، بل کھاتا ہے، رینگتا اور چلتا ہے بلکہ چھلانگ بھی لگاسکتا ہے۔
یہ روبوٹ شکل یاد رکھنے والی (شیپ میموری) بھرت (الائے) سے تیار کیا گیا ہے اور اسے ریموٹ کنٹرول سے حرارت کی بدولت قابو کیا جاسکتا ہے۔ یعنی جوں ہی حرارت پڑتی ہے روبوٹ اپنی پرانی شکل پر لوٹ آتے ہیں۔ پھر اس پر باریک شیشے کی ایک تہہ چڑھی ہوتی ہے جو حرارت ختم ہوتے ہی روبوٹ کو اپنی اصل شکل میں لوٹادیتی ہے۔
اب روبوٹ کو ایک اسکیننگ لیزر کی بدولت گرم کیا جاتا ہے۔ جب لیزر بہت ہی چھوٹے کیکڑا روبوٹ پر پڑتی ہے تو وہ تیزی سے پورے روبوٹ تک پھیل جاتی ہے۔ یہاں تک کہ وہ ایک سیکنڈ میں 10 چکر تک آگے بڑھتا ہے۔ اسکیننگ لیزر کی سمت سے ہی روبوٹ کی سمت کا تعین ہوتا ہے۔ اگرآپ دائیں جانب اسکین کرتے ہیں تو روبوٹ دائیں چلے گا اور بائیں جانب لیزر ڈالنے پر بائیں جانب آگے بڑھتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ روبوٹ ایک سیکنڈ میں اپنی جسامت کا نصف فاصلہ طے کرسکتا ہے۔
سب سے پہلے روبوٹ کے سارے حصے ہموار انداز میں بنائے گئے اور ان پر سبسٹریٹ لگا کر انہیں موڑا گیا۔ پھر ان پر شیشے کی ہلکی پرت لگائی گئی جو انہیں اپنی شکل یاد دلاتی ہے اور حرارت ہٹنے پر اسے پہلی والی شکل میں لے آتی ہے۔
اس کے مرکزی موجد پروفیسر جان اے راجرز کہتے ہیں کہ اپنی بہت باریک جسامت کی وجہ سے روبوٹ انسانی جسم میں جاکر کئی طبی کام کرسکتا ہے دوم اسے مائیکروفیبریکیشن میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔