پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے معیشت کو 1 ارب روپے کا نقصان ہوا، معاشی ماہرین

ارشاد انصاری  جمعرات 26 مئ 2022
پی ٹی آئی لانگ مارچ( فوٹو فائل)

پی ٹی آئی لانگ مارچ( فوٹو فائل)

 اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی لانگ مارث کے باعث ملکی معیشت کو مجموعی طور پر ایک ارب روپے کے لگ بھگ نقصان پہنچا۔

نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ’حقیقی آزادی‘ کے عنوان سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کا انعقاد کیا گیا تھا جسے روکنے کےلیے سیکیورٹی اداروں نے سرٹور کوششیں کی اور مختلف شہروں میں دن بھر پی ٹی آئی کارکنوں اور سیکیورٹی اہلکاروں میں شدید جھڑپیں جاری رہی۔

لانگ مارچ کے باعث ہونے سے والے نقصان سے متعلق ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو مجموعی طور پر ایک ارب روپے کے لگ بھگ نقصان پہنچا ہے جب کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 202.50 روپے اور اوپن مارکیٹ میں203 روپے تک پہنچ گیا ہے البتہ لانگ مارچ و دھرنا ختم ہونیکے بعد شروع ہونیوالے کاروباری دن میں ملکی سٹاک ایکسچینج میں تیزی رہی اور انڈیکس میں529 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو دیولیہ کرکے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کیلئے جال بچھایا جارہا ہے اگر دھرنا طوالت اختیار کرتا تو ملکی معیشت مکمل طور پر جام ہونے کا خطرہ تھا، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ریاست مدینہ کا بیانیہ دیا موجودہ حکومت کو چاہیئے کہ فتح مکہ کی مثال سامنے رکھتے ہوئے سب مخالفین کو عام معافی کا اعلان کرکے سب کو ساتھ بٹھائیں اور مل کر ملک کوآگے لے کر چلیں اور دشمن قوتوں کا ملک کے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائے۔

اس حوالے سے فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنما ملک بوستان نے ایکسپریس سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے ملکی معیشت کا دھرنا ہوجاتا ہے ملک نازک دور سے گزر رہا ہے اور اس وقت ملک سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے اس لئے سب جماعتوں کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ابھی تحریک انصاف کے سربراہ کی جانب سے چھ دن کا الٹی میٹم دیا گیا ہے اور چھ دن بعد دوبارہ دھرنے و لانگ مارچ کی دھمکی دی ہے ہماری درخواست ہے کہ احتجاجی سیاست کی بجائے پارلیمنٹ میں جاکر مسئلہ حل کرلیں تو زیادہ بہتر ہوگا کیونکہ ملکی معیشت مزید کسی بحران اور دھرنوں کی متحمل نہیں ہے ابھی آئی ایم ایف نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کئے بغیر پروگرام ٹریک پر لانے اور اگلی قسط جاری کرنے سے انکار کردیا ہے یہی وجہ ہے کہ ملکی معیشت پر دبا بڑھتا جارہا ہے۔

ملک بوستان کا کہنا تھا کہ یہ سلسلہ بند ہونا چاہیئے اور حکومت کو بھی چاہیئے کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلے اور عوام کو اعتماد میں لے کر سخت فیصلے کرے تاکہ ملکی معیشت کو بحران سے نکالا جاسکے کیوں کہ معیشت ہے تو سیاست ہے اگر معیشت نہیں چلے گی تو سیاست بھی نہیں چلے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔