سلامتی کونسل میں 15سال بعد قرارداد ویٹو،شمالی کوریا نئی پابندیوں سے بچ گیا

ویب ڈیسک  جمعـء 27 مئ 2022
سلامتی کونسل کے13ارکان نے شمالی کوریا کیخلاف قرارداد پیش کرنے کی حمایت کی تھی:فوٹو:فائل

سلامتی کونسل کے13ارکان نے شمالی کوریا کیخلاف قرارداد پیش کرنے کی حمایت کی تھی:فوٹو:فائل

 نیویارک: چین اورروس نے15سال بعدویٹو کاحق استعمال کرتے ہوئے شمالی کوریا کیخلاف نئی پابندیوں کی قرارداد ویٹو کردی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پرنئی پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد چین اورروس نے ویٹو کردی۔ امریکا نےنئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربوں کو جواز بنا کرشمالی کوریا کوتیل کی فروخت پرپابندی کی قرارد سلامتی کونسل میں پیش کی تھی جسے روس اورچین نے ویٹو کردیا۔

قرارداد کی منظوری کے لئے 9 ووٹ  اورسلامتی کونسل کے مستقل ارکان  کی جانب سے کوئی بھی ویٹو نہیں درکار تھے۔ سلامتی کونسل کے 13 ارکان نے امریکی قرارداد پیش کرنے کی حمایت کی تھی۔

مستقل ارکان کی جانب سے ویٹو کا حق 15 سال بعد استعمال کیا گیا ہے۔ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی جانب سے آخری مرتبہ کسی قرارداد کو2006 میں ویٹو کیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں امریکا، روس،چین،برطانیہ اورفرانس شامل ہیں۔

شمالی کوریا رواں سال بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے 16 سے زائد تجربات کرچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔