- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
- دنیا کا اولین کمپیوٹر ماؤس اور کوڈنگ سیٹ، 178,936 ڈالر میں نیلام
- ایشیاکپ پی سی بی کیلیے گلے کی ہڈی بن گیا
- ون ڈے ورلڈکپ، بھارت گرین شرٹس کو ویزے دینے پر آمادہ
- کراچی میں ہلکی اور تیز بارش، موسم خوشگوار
- تحریک انصاف پر پابندی کے اشارے مل رہے ہیں، زلمے خلیل زاد
- تحریک انصاف کی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت
سلامتی کونسل میں 15سال بعد قرارداد ویٹو،شمالی کوریا نئی پابندیوں سے بچ گیا

سلامتی کونسل کے13ارکان نے شمالی کوریا کیخلاف قرارداد پیش کرنے کی حمایت کی تھی:فوٹو:فائل
نیویارک: چین اورروس نے15سال بعدویٹو کاحق استعمال کرتے ہوئے شمالی کوریا کیخلاف نئی پابندیوں کی قرارداد ویٹو کردی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پرنئی پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد چین اورروس نے ویٹو کردی۔ امریکا نےنئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربوں کو جواز بنا کرشمالی کوریا کوتیل کی فروخت پرپابندی کی قرارد سلامتی کونسل میں پیش کی تھی جسے روس اورچین نے ویٹو کردیا۔
قرارداد کی منظوری کے لئے 9 ووٹ اورسلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی جانب سے کوئی بھی ویٹو نہیں درکار تھے۔ سلامتی کونسل کے 13 ارکان نے امریکی قرارداد پیش کرنے کی حمایت کی تھی۔
مستقل ارکان کی جانب سے ویٹو کا حق 15 سال بعد استعمال کیا گیا ہے۔ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی جانب سے آخری مرتبہ کسی قرارداد کو2006 میں ویٹو کیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں امریکا، روس،چین،برطانیہ اورفرانس شامل ہیں۔
شمالی کوریا رواں سال بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے 16 سے زائد تجربات کرچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔