جو انقلاب پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دے اُسے ڈوب مرنا چاہیے، مریم نواز

ویب ڈیسک  جمعـء 27 مئ 2022
 ایسی ذہنی حالت میں میڈیا سے دور رہنا بہتر ہے، مریم نواز۔ فوٹو:فائل

ایسی ذہنی حالت میں میڈیا سے دور رہنا بہتر ہے، مریم نواز۔ فوٹو:فائل

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ جو انقلاب پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دے اُسے ڈوب مرنا چاہیے، 20 ہزار افراد بھی جمع نہ کرپانے پر عمران خان کی ذہنی حالت قابلِ رحم ہوگئی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے چیئرمین تحریک انصاف کو فتنہ خان کہتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی آئیں بائیں شائیں سوائے شرمندگی اور ناکامی کے اعتراف کے اور کچھ بھی نہیں، ان کے 30 لاکھ کے دعوے کے برعکس 20 ہزار افراد بھی جمع نہ کرپانے پر ان کی ذہنی حالت قابلِ رحم ہوگئی ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام نے عمران خان کو پہچان کر مسترد کر دیا ہے، انقلاب اپنا راستہ خود بناتا ہے، پولیس کے روکنے سے نہیں رکتا، اور جو انقلاب پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دے اُسے ڈوب مرنا چاہیے، کہاں 30 لاکھ کا دعویٰ اور کہاں 10 ہزار تماشائی، کھسیانی بلی کے پاس نوچنے کو کھمبا تو ہوتا ہے لیکن نیم پاگل شخص کے پاس تو وہ بھی نہیں، ایسی ذہنی حالت میں میڈیا سے دور رہنا بہتر ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان جس سپریم کورٹ کو چند دن پہلے تک گالیاں دے رہے تھے، آج اسی سپریم کورٹ کی آڑ لے کر اپنے انتشار کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کو چوکنا رہنا ہوگا اور اس سیاسی لڑائی سے خود کو الگ رکھنا ہوگا، ورنہ جانب داری کا تاتر مضبوط ہوگا جو عدلیہ کے لیے بطور ادارہ نقصان دہ ہے۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار جو اس فتنہ کی فتنے بازی کا شکار ہوئے اور اس کے بلوایوں اور مسلح جتھوں کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوا بیٹھے، ان کے گھروں میں جا کر ان کے لواحقین کے سامنے اپنے گناہ کا اعتراف کرنا چاہیے اور انُ سے معافی مانگنی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔