- قومی ہاکی ٹیم کے غیرملکی کوچ کو پاکستان آنے میں مشکلات کا سامنا
- گردن میں ہلکی بجلی کی بدولت فالج زدہ بندر کے بازو میں زندگی لوٹ آئی
- ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک، ٹیسلا پرایک اور مقدمہ دائر
- بھارت میں مسافر بس کھائی میں جا گری، طلبا سمیت 16افراد ہلاک
- افغانستان سے اشیا کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کرنے کی منظوری کا امکان
- طاقتور سمندری طوفان نے بحری جہاز کے دو ٹکڑے کردیئے؛ 12 ہلاک
- کلفٹن، ڈیفنس اور گلشنِ حدید کو پیپلز بس سروس کے روٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ
- زخمی کسان کے اغوا کا ڈراپ سین، مغوی مبینہ بلیک میلر نکلا
- سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام، بشریٰ بی بی کا بھائی اینٹی کرپشن میں طلب
- خیبرپختونخوا کا اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
- امریکا؛ 8 پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام شخص کو گولیوں سے بھون ڈالا
- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
- مالی سال کے پہلے کاروباری روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
جو انقلاب پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دے اُسے ڈوب مرنا چاہیے، مریم نواز

ایسی ذہنی حالت میں میڈیا سے دور رہنا بہتر ہے، مریم نواز۔ فوٹو:فائل
لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ جو انقلاب پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دے اُسے ڈوب مرنا چاہیے، 20 ہزار افراد بھی جمع نہ کرپانے پر عمران خان کی ذہنی حالت قابلِ رحم ہوگئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے چیئرمین تحریک انصاف کو فتنہ خان کہتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی آئیں بائیں شائیں سوائے شرمندگی اور ناکامی کے اعتراف کے اور کچھ بھی نہیں، ان کے 30 لاکھ کے دعوے کے برعکس 20 ہزار افراد بھی جمع نہ کرپانے پر ان کی ذہنی حالت قابلِ رحم ہوگئی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام نے عمران خان کو پہچان کر مسترد کر دیا ہے، انقلاب اپنا راستہ خود بناتا ہے، پولیس کے روکنے سے نہیں رکتا، اور جو انقلاب پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دے اُسے ڈوب مرنا چاہیے، کہاں 30 لاکھ کا دعویٰ اور کہاں 10 ہزار تماشائی، کھسیانی بلی کے پاس نوچنے کو کھمبا تو ہوتا ہے لیکن نیم پاگل شخص کے پاس تو وہ بھی نہیں، ایسی ذہنی حالت میں میڈیا سے دور رہنا بہتر ہے۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان جس سپریم کورٹ کو چند دن پہلے تک گالیاں دے رہے تھے، آج اسی سپریم کورٹ کی آڑ لے کر اپنے انتشار کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کو چوکنا رہنا ہوگا اور اس سیاسی لڑائی سے خود کو الگ رکھنا ہوگا، ورنہ جانب داری کا تاتر مضبوط ہوگا جو عدلیہ کے لیے بطور ادارہ نقصان دہ ہے۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار جو اس فتنہ کی فتنے بازی کا شکار ہوئے اور اس کے بلوایوں اور مسلح جتھوں کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوا بیٹھے، ان کے گھروں میں جا کر ان کے لواحقین کے سامنے اپنے گناہ کا اعتراف کرنا چاہیے اور انُ سے معافی مانگنی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔