- اسلام آباد میں موٹرسائیکل دھماکے سے پھٹ گئی، 4 افراد زخمی
- پنجاب میں دکانیں رات 9 بجے بند کرنے کی پابندی ختم
- راولپنڈی میں 14 سالہ بچے سے مبینہ زیادتی کرنے والا قاری اور ساتھی گرفتار
- خضدار میں آزادی چوک پر دھماکا، ایک شخص جاں بحق
- گوجرانوالہ میں پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون کے قتل کا ڈراپ سین، شوہر قاتل نکلا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، موسم خوشگوار
- ملتان کے نشتر اسپتال میں غیر ملکی ڈاکٹر نے خودکشی کرلی
- ایشیا کپ 2022: عمان کوالیفائر میچز کی میزبانی کرے گا
- ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری
- بھارت میں ماں اور بیٹا ایک ساتھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں کامیاب
- الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج
- پی ٹی آئی کی جانب سے شہباز گل کے متنازع بیان سے لاتعلقی کا اعلان متوقع
- 9 حلقوں میں انتخابات روکنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- معاشی استحکام کیسے ممکن ہے؟
- مہنگائی کی ستائی خاتون خانہ روپڑی، سوشل میڈیا پر وزیراعظم سے دہائی
- ملک سیاسی تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے،مائنس ون نہیں آل ہوگا، شیخ رشید
- ڈی آئی خان میں پولیس وین پر بم حملے میں اہلکار زخمی، آپریشن میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بیانیہ بنایا جارہا ہے پی ٹی آئی ملک کے لیے خطرہ ہے، اسد عمر
- فنڈنگ کیس؛ اسد قیصر نے ایف آئی اے نوٹس کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
- ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہٹانے سے متعلق درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل میں موجودگی سے متعلق اہم رپورٹ سامنے آگئی
عافیہ صدیقی کو اپنے خاندان سے بات چیت کی مکمل آزادی ہے، رپورٹ
اسلام آباد: دفترخارجہ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے فیڈرل میڈیکل سینٹر میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ٹیلی فون تک رسائی حاصل ہے، اور انہیں اپنے خاندان سے بات چیت کی مکمل آزادی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل میں موجودگی سے متعلق دفتر خارجہ کی اہم رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ قونصلر رسائی کے وقت ڈاکٹر عافیہ بالکل صحت مند تھیں، اور پاکستانی قونصلر باقاعدگی سے عافیہ صدیقی کے خاندان کو ان کی صحت بارے میں آگاہ کرتے ہیں، اور یہ معلومات قونصلر کی رسائی کی بنیاد پر ہی حاصل کی جاتی ہیں، پاکستانی قونصلیٹ نے ایک بار پھر جلد ڈاکٹر عافیہ تک قونصلر رسائی کی درخواست دی ہے۔
دفترخارجہ کی رپورٹ کے مطابق عافیہ صدیقی امریکی ریاست ٹیکساس کی جیل میں 2008 سے قید ہیں، حکومت پاکستان کی جانب سے ان کی رہائی کے لیے مسلسل کوششیں کی گئی ہیں، اور پاکستانی حکام نے یہ معاملہ مسلسل ہر سطح پر امریکی حکام کے سامنے اٹھایا ہے، عافیہ صدیقی کے قانونی و انسانی حقوق کا معاملہ امریکی حکام کے سامنے باقاعدگی سے اٹھایا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہوسٹن میں پاکستانی سفارت خانے اور قونصلیٹ جنرل نے مکمل ٹرائل سزا اور قید کے دوران عافیہ صدیقی سے رابطہ رکھا، ہوسٹن میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل ہر تین ماہ بعد عافیہ صدیقی سے ملاقات کرتے ہیں، اور اب بھی فیڈرل میڈیکل سینٹر کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں تاکہ عافیہ کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے، جب کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی یا ان کے خاندان کی طرف سے سامنے لائے جانے والے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانی قونصلر کو ڈاکٹر عافیہ تک آخری بار رسائی 28 جنوری 2022 کو دی گئی تھی، قونصلر رسائی کے دوران ڈاکٹر عافیہ نے قونصلر سے بات کرنے سے انکار کر دیا تھا، امریکی قانون کے مطابق عافیہ صدیقی نے پاکستان قونصلیٹ کو ان افراد کی فہرست میں شامل نہیں کیا جن سے وہ اپنی صحت کے بارے میں معلومات شیئر کرنا چاہتی ہیں، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے اپنی بہن ڈاکٹر فوزیہ، بھائی محمد علی اور اپنی وکیل ماروا ایلبیالی کو اس فہرست میں شامل کیا ہے، ڈاکٹر عافیہ صرف نے اپنے مقرر کردہ افراد کے ساتھ اپنی صحت بارے معلومات شیئر کرتی ہیں، ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے کیس میں دفتر خارجہ نے رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہے۔
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کے فیڈرل میڈیکل سینٹر میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ٹیلی فون تک رسائی حاصل ہے، اور انہیں اپنے خاندان سے بات چیت کی مکمل آزادی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔