- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
بجٹ 10 جون کو پیش ہونے کا امکان، 1155 ارب کے اضافی ٹیکس کی تجویز
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے 12994 ارب روپ کے مجموعی اخراجات پر مشتمل آئندہ مالی سال 2022-23 کا وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
عاشی شرح نمو سمیت اہم معاشی اہداف طے کرنے کے لیے سالانہ پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی ( اے پی سی ) کا اجلاس چار جون کو طلب کرلیا گیا ہے جس کے بعد قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس بلایا جائے گا جس میں سالانہ ترقیاتی منصوبے اور پی ایس ڈی پی کی منظوری دی جائے گی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 23-2022ء کے وفاقی بجٹ کی تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں اور بجٹ سازی کی تجاویز کو فائنل کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال کے معاشی اہداف طے کرنے کے لیے سالانہ پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی ( اے پی سی ) کا اجلاس چارجون کو بلانے کی تجویز ہے جس میں معاشی شرح نمو سمیت اہم معاشی اہداف کی منظوری دی جائے گی۔ اجلاس میں اگلے سال وفاقی ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز بھی دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اگلے مالی سال کے لیے جی ڈی پی گروتھ کے ہدف کی منظوری کا بھی امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بجٹ 23-2022؛ مختلف وزارتوں کے ترقیاتی فنڈز میں کٹوتی کا فیصلہ
مہنگائی، برآمدات، درآمدات، ترسیلات زر کے اہداف بھی اسی اجلاس میں طے کیے جائیں گےعلاوہ ازیں سالانہ پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں زراعت، صنعت اور سروسز سیکٹر کے لیے اہداف مقرر کیے جائیں گے جبکہ سرمایہ کاری، قومی بچت سمیت دیگر اہداف کا بھی تعین کیا جائے گا سالانہ پلان رابطہ کمیٹی کے اہم اجلاس کے بعد قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا۔
ذرائع کا کہناہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے 1155 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 7255 ارب روپے رکھنے کی تجویز زیر غور ہے۔
اس میں کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 843 ارب روپے کی وصولی کا ہدف اور ترقیاتی پروگرام کے لیے 700 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے دفاع کی مد میں 1586 ارب روپے خرچ کیے جانے کی تجویز ہے جب کہ آئندہ مالی سال کے دوران قرض اور قرض پر سود کی ادائیگیوں کی مد میں 3523 ارب روپے ادا کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران مجموعی اخراجات کا تخمینہ 12994 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔