لاہورکے گریٹراقبال پارک میں جلسوں پر مکمل پابندی لگانے کا اعلان

ویب ڈیسک  ہفتہ 28 مئ 2022
پی ٹی آئی کے جلسے میں پارک میں پودے اور گھاس تباہ ہوئی اور تقریباً 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، وزیراعلیٰ کو بریفنگ۔ فوٹو:فائل

پی ٹی آئی کے جلسے میں پارک میں پودے اور گھاس تباہ ہوئی اور تقریباً 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، وزیراعلیٰ کو بریفنگ۔ فوٹو:فائل

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے گریٹر اقبال پارک میں جلسوں پر مکمل پابندی لگانے کا اعلان کردیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں خواجہ احمد حسان، افتخار احمد، سیکرٹری ہاؤسنگ، کمشنر لاہور ڈویژن، کرنل (ر) مبشر جاوید، عمران گورایہ اور ڈی جی پی ایچ اے نے شرکت کی۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے حالیہ ہونے والے جلسے سے گریٹر اقبال پارک میں پودے اور گھاس تباہ ہوئی اور پارک کو تقریباً 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔  وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے گریٹر اقبال پارک میں جلسوں پر پابندی لگانے کی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی پارک کو جلسوں کیلئے استعمال کرنا کسی طور پر مناسب نہیں۔

وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے گریٹر اقبال پارک میں داخلہ فیس لگانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ غریب آدمی کا پارک ہے، کسی صورت داخلہ فیس عائد نہیں کروں گا، اس تجویز پر غور کرنا تو دور کی بات، اسے اجلاس میں پیش کرنا بھی مناسب نہیں۔

وزیراعلیٰ نے سابق دور میں پارک کے لئے پودوں کے بیج بروقت نہ خریدنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا اور کہا کہ پارک کے خالی مقامات پر درخت، پودے اور گھاس لگانے کا کام جلد شروع کیا جائے، گھروں میں کام کرنے والے مالیوں کو فی الفور واپس بلایا جائے، میرے گھر میں بھی اگر کوئی مالی ہے تو اسے بھی واپس بلا یا جائے، اس حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جائے، جنوبی پنجاب میں بھی خالی اراضی کی نشاندہی کرکے پودے لگانے کا پلان مرتب کیا جائے، جلو بوٹینیکل پارک میں بٹرفلائی ہاؤس کو بھی جلد فنکشنل کیا جائے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ پی ایچ اے کے معاملات کو صاف اور شفاف طریقے سے چلایا جائے گا،کسی سفارش نہیں سنوں گا، پی ایچ کو پوری اسپورٹ دوں گا۔
وزیراعلیٰ نے اس حوالے سے واٹس ایپ گروپ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گروپ میں کئے گئے فیصلوں پر پیش رفت کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔