حکومت کا ’فلم اینڈ کلچر پالیسی 2018‘ کی بحالی کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 28 مئ 2022
فوٹو، فائل

فوٹو، فائل

لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملکی فلمی صنعت کو ریلیف دینے کے لیے فلم اینڈ کلچر پالیسی 2018 کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فلم وثقافت کے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مرتب کردہ تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا، فلم اینڈ کلچر پالیسی 2018 کی بحالی کے حوالے سے جلد سفارشات تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کریں گے، پنجابی فلم ہمارا قیمتی اثاثہ ہے، جس پر اس وقت جمود طاری ہے، اس میں پھر جان ڈالیں گے۔ انہوں نے فلم انڈسٹری پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ کے مطالبے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے لیے تیار ہونے والے مواد پر خصوصی رعایت دیں گے تاکہ بچوں کے لیے بہترین کارٹون، ڈرامے، کہانیاں اور تعلیم و تربیت سے متعلق پروگراموں کی حوصلہ افزائی ہو، فلم کو صنعت کا درجہ دے رہے ہیں، صنعت کے طور پر اس شعبے کو رعایتی دیں گے۔ فلموں کی کہانی، معیار، ٹیکنالوجی بہتر بنانا اس قومی پالیسی کا حصہ ہے۔

مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ سینما گھروں کی بحالی، نئے سینما گھروں کی تعمیر اور فنکاروں کے لیے مراعات شامل ہیں، عوام کو تفریح کی فراہمی کے لیے ٹکٹ کی قیمت کم، شوٹنگ کے لیے اجازت ناموں کو آسان بنائیں گے. فلم، ڈرامہ، اسٹیج اور فنون لطیفہ پاکستان کے عالمی امیج کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیںم عدم برداشت اور انتشار ہمارے معاشرے میں نہیں تھی، پیدا کی گئی اسے ختم کرنا ہے. فلم، ڈرامہ اور فنون لطیفہ معاشرے کی ادبی، اخلاقی، تہذیبی اور علمی وروایتی زندگی ہوتے ہیں ، یہ روح زندہ کریں گے. معیاری فلموں کی اس وقت بہت ضرورت ہے،اس شعبے کو ٹیکنالوجی اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں گے.

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی فلموں کی ایکسپورٹ کی حوصلہ افزائی کریں گے، مشترکہ پروڈکشن کے امکانات کو فروغ دیں گے، فلم سازی کے لیے آلات ومشینری کی درآمد میں حکومت تعاون کرے گی. مریم اورنگزیب نے فلم انڈسٹری پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ کے مطالبے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔