- کریپٹو کرنسی کے لین دین پر سخت کنٹرول بڑھانے کی ضرورت ہے، فیٹف
- لاہور؛ منشیات فروش سے بھتہ لینے کی ویڈیو وائرل، کانسٹیبل معطل
- فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی انٹرنیشنل رکنیت بحال کردی
- سپریم کورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلیے حکم امتناع دے، عمران خان
- پشاورایئرپورٹ پر3 کلوآئس ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- کراچی میں آئندہ ہفتے موسلادھار بارش کی پیش گوئی
- حکومت کا عمران خان حکومت کے خلاف تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان
- ایف بی آر نے آئی ایم ایف کے طے کردہ ہدف سے زیادہ ٹیکس وصول کرلیا
- چین سے قرض ملنے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے
- کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 18 فیصد سے زیادہ ہوگئی
- پیپلز بس سروس کے روٹ 2 کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا، شرجیل انعام میمن
- پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں تقریباً 5روپے اضافے کی سفارش
- آن لائن کمپیوٹر پروگرامنگ پلیٹ فارم ٹیورنگ نے پاکستان کا رخ کر لیا
- عہدے آنی جانی چیز ہے اصل کام مخلوق کو راضی کرنا ہے، حمزہ شہباز
- ترکی میں کئی فٹ بلندی سے گرنے والا شیرخوار بچہ محفوظ رہا
- نیٹو نے چین کو مغربی ممالک کے مفادات اور سلامتی کیلیے چیلنج قرار دے دیا
- ایک برس قبل انتقال کرجانے والا شخص بیٹی کو رخصت کرنے پہنچ گیا
- روپے کی نسبت ڈالر مزید تنزلی سے دوچار
- پنجاب کے مینڈیٹ کو ہتھیانے کی کوشش کرنے والے انتخاب روکنے پر بضد ہیں، مریم نواز
- ٹک ٹاک چیلنج سے فلوریڈا ساحل پر گہرے گڑھے پڑگئے
ایران نے زیر زمین چھپائے گئے ڈرونز کی تصاویر جاری کردیں

کم از کم 100 ڈرونز زیرزمین خفیہ ٹھکانوں میں چھپائے ہیں، فوٹو: ایرانی میڈیا




تہران: ایرانی فوج نے اپنے زیر زمین ڈورنز کے ٹھکانے کی کچھ تصاویر جاری ہیں تاہم اس کے مقام سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق خلیج میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے وقت ایران کی سرکاری ٹیلی وژن کی ایک رپورٹ میں فوجی تنصیبات کی چند ایسی تصاویر نشر کی گئی ہیں جنھوں نے عالمی توجہ حاصل کرلی ہے۔
سرکاری ٹی وی کی اس رپورٹ میں زیر زمین فوجی اڈے میں ڈرونز کی لمبی قطار دکھائی گئی ہے۔ ان ڈرونز میں میزائل بھی نصب ہیں۔ اس رپورٹ کی سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے۔
مبینہ طور پر زرگوز کے پہاڑوں میں زیر زمین بنائے گئے فوجی ٹھکانوں میں یہ ڈرونز رکھے گئے ہیں۔ ایرانی میڈیا نے ان کی ڈرونز کی کم سے کم تعداد 100 بتائی ہے جن میں امریکی ہیلی کاپٹر ہیلفائر کا ایرانی ورژن ابابیل 5 بھی شامل ہیں۔
زیرزمین ڈرونز کا یہ ٹھکانہ کئی سو کلو میٹر کی گہرائی میں بنایا گیا ہے جس میں کشادہ سڑکیں ہیں اور غار یا ٹنل جیسی تعمیرات بھی ہیں جو ممکنہ طور پر آمد و رفت کے لیے استعمال ہوتی ہوں گی۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے نمائندے کو اس رپورٹ کی تیاری کے لیے کرمنشا سے مغربی علاقے کی طرف ہیلی کاپٹر میں لے جایا گیا تاہم ان کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تھی جو 45 منٹ کی مسافت کے بعد زیر زمین ڈرونز کے ٹھکانے میں پہنچنے پر اتاری گئی۔
خیال رہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب نے خلیج فارس میں 2 یونانی ٹینکرز قبضے میں لیے تھے کس کے اگلے ہی روز یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔