- سکھر میں معمر خاتون پر بہیمانہ تشدد کرنے والے افسر کے خلاف مقدمہ درج
- بھارتی کرکٹ ٹیم کے مسلمان کھلاڑیوں کو تلک نہ لگوانے پرتنقید کا سامنا
- نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کیلیے آل پارٹیز کانفرنس 9 فروری کو ہوگی
- پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور ملزم قرار دیدیا، گرفتاری کیلیے چھاپے
- اسلحہ کی آن لائن فروخت، سی ٹی ڈی نے گروپ کا سراغ لگا لیا
- پرویز الٰہی کے مشیر عامر سعید کی عدم بازیابی پر آئی جی پنجاب طلب
- سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں گرد وغبار کا طوفان، اسکولز بند
- کل سے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج
- 15، 15 منٹ کے کیسز 8، 8 سال سال چلتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- 2 دن میں بقیہ یو سیز کے الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا، حافظ نعیم
- مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے، مریم نواز
- غبارہ گرانے کے واقعے سے چین امریکا تعلقات کو نقصان پہنچا ہے، بیجنگ
- موٹر وے ایم5 پر ٹائر پھٹنے سے کار کو حادثہ، 2افراد جاں بحق
- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت، 3 کو عمر قید
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
- باکسر عثمان وزیر نے یوتھ ورلڈ باکسنگ ٹائٹل کا دفاع کرلیا
- اہلیہ کوزدوکوب کرنے پرونود کامبلی کے خلاف مقدمہ درج
- پی ایس ایل 8، شاندار افتتاح کی تیاریاں شروع
- پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا
’لگژری‘ اشیا پر پابندی سے درآمدات پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا

’لگژری‘ اشیا پر پابندی سے ریونیو کا نقصان ہو گا، مقامی کمپنیوں کی اجارہ داری قائم ہو جائے گی۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ’لگژری‘ اشیا پر پابندی سے درآمدات پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔
حکومت نے معاشی زوال پذیری کا راستہ روکنے کیلیے قدم اٹھاتے ہوئے تقریباً تین درجن ’لگژری‘ اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے جن میں گاڑیاں، موبائل فون، گھریلو استعمال کی اشیا اور تیار خوراک شامل ہے۔
’لگژری‘ اشیا کی درآمد پر پابندی بظاہر ایک مقبول قدم ہوتا ہے مگر اس سے نہ تو درآمدی بل کے حجم میں کوئی خاص کمی آتی ہے، نہ کرنسی مستحکم ہوتی ہے اور نہ ہی زرمبادلہ کے ذخائر میں کوئی اضافہ ہوتا ہے۔
مجموعی طور پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ پچھلے 10 ماہ کے دوران ان اشیا کا مجموعی درآمدی بل 90 کروڑ ڈالر ہے، جو مجموعی درآمدات کے محض 1 فیصد کے مساوی ہے۔
حکومت کے ’ لگژری‘ اشیا پر پابندی کے اقدام سے درحقیقت ریونیو میں نقصان ہو گا، کیوں کہ خام مال کی درآمد پر پابندی نہیں ہے، چناں چہ خام مال منگواکر یہ اشیا مقامی سطح پر تیار کی جا سکتی ہیں۔
دوسری جانب تیار مصنوعات کی درآمد پر حکومت کو ٹیکس کی مد میں آمدنی ہوتی تھی۔ دوسری جانب ان اشیا کی درآمد پر پابندی سے مقامی مارکیٹ پر ملکی کمپنیوں کی اجارہ داری قائم ہو جائے گی، وہ قیمتیں بڑھادیں گے اور صارفین جو پہلے ہی مالی دبائو کا شکار ہیں، ان پر مزید بوجھ پڑجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔