- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
کانز فلم فیسٹیول : معروف فلم ڈائریکٹر کو ریڈ کارپٹ پر جانے سے کیوں روکا گیا؟
ٹورنٹو: فرانس میں جاری دنیا کے سب سے بڑے فلم فیسٹیول کانز میں کینیڈین فلم ڈائریکٹر کو روایتی جوتے پہننے کی وجہ سے ریڈ کارپٹ پر جانے سے روک دیا گیا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 75 ویں سالانہ کانز فیملی فیسٹیول میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے فلم ساز اور فنکاروں نے شرکت کی تاہم مشہور کینیڈین ہدایتکار کو معمولی بات پر ریڈ کارپٹ پر جانے سے روک دیا گیا۔
کیلون ریڈورس کینیڈا میں مقامی ’ڈینی‘ قبیلے سے تعلق رکھنے والے کینیڈا کے مشہور ہدایتکار ہیں جن کی خواہش تھی کی وہ اپنے قبیلے کے روایتی جوتے پہن کر کانز میں شرکت کریں اور اپنی ثقافت کی نمائندگی کریں۔
فلم ڈائریکٹر نے مقامی فلم سازوں کے وفد کے ساتھ فرانس کا سفر کیا تاہم فیسٹیول کے سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں ریڈ کارپٹ پر نہیں جانے دیا اور انہیں کہا گیا کہ وہ جوتے بدل کر دوبارہ آ سکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیلون نے کہا کہ ’میں نے اپنی ثقافت میں پرورش پائی اور مکیشن پہننا اس کا حصہ ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ریڈ کارپٹ پر جانے کے لیے کچھ ضوابط ہیں۔ لہٰذا میں نے سوچا کہ اگر میں ٹکسیڈو، بو ٹائی یا ایسے جوتے پہنوں جس سے میں پہچانا جاؤں تو قبول کرلیا جائے گا۔‘
کیلون ریڈورس نے کہا کہ ’کینیڈا میں بہت سی ثقافتوں میں مکیشن ایک روایتی اور حسب ضابطہ جوتے سمجھے جاتے ہیں۔‘
تاہم کیلون ریڈ ورس شیڈول کے مطابق واپس کینیڈا چلے گئے جہاں انہوں نے اس واقعے پر کہا کہ ’’یہ جوتے میری بہن نے خاص طور پر تیار کئے تھےاور میں بہت پرجوش تھاکہ اسے کسی اہم موقعے پر پہنوں گا، میں جب بھی اسے پہنتا ہوں تو خود کو اپنے اہل خانہ اور قبیلے کے ساتھ جُڑا محسوس کرتا ہوں۔‘‘
کینیڈین فلم ڈائریکٹر نے کہا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو میں مایوس اور شدید غصے میں تھا، تاہم اس واقعے کے کچھ دیر بعد فیسٹیول کی انتظامیہ نے اس پر معذرت کی اور وہی روایتی جوتے پہننے کی اجازت بھی دے دی۔
کیلون ریڈورس نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’اس واقعے سے لوگوں کو آگاہی ہو گی کہ مقامی ثقافت میں پہنے جانے والے جوتے ریڈ کارپٹ جیسے ایونٹس کے لیے قابل قبول ہیں۔‘
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔