سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  پير 30 مئ 2022
صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ یکم جون کو الیکشن کمیشن میں بلدیاتی انتخاب ملتوی کرنے کی درخواست جمع کرائیں گے۔

صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ یکم جون کو الیکشن کمیشن میں بلدیاتی انتخاب ملتوی کرنے کی درخواست جمع کرائیں گے۔

 کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کے لئے متعدد سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ہوگیا۔ سندھ میں بلدیاتی انتخاب کا پہلہ مرحلہ ملتوی کرنے کی درخواست الیکشن کمیشن میں یکم جون کو دی جائے گی۔ درخواست صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ اپوزیشن جماعتوں کے اتفاق کے بعد جمع کرائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کو کالعدم قرار دینے کے لیے ایم کیو ایم عدالت پہنچ گئی

الیکشن کمیشن کو نئی تاریخ کے حوالے سے بھی کی گئی مشاورت سے آگاہ کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ سلیکٹ کمیٹی میں مشاورت سے کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے انتخابات ملتوی کرنے کی سلیکٹ کمیٹی کی سفارشات ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو ارسال کردیں، جو انہیں سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائیں گے۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست مسترد کردی

رواں ماہ ایم کیو ایم پاکستان نے ای سی پی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے اور بلدیاتی انتخابات کو مؤخر کرنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ ایم کیو ایم نے بلدیاتی سیٹ اپ کو 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی استدعا کی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست مسترد کردی

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے بھی صوبے بھر میں اعلان کردہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول پر حکم امتناعی کی درخواست دائر کی تھی جسے سندھ ہائیکورٹ نے مسترد کردیا تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم بلدیاتی انتخابات کو نہیں روک سکتے۔ جے یو آئی نے بھی چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: جے یو آئی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کیلئے شیڈول جاری کردیا ہے۔ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ ڈویژن میں پولنگ 24 جولائی کو ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔