- اسلام آباد میں لڑکی کو کار کے اندر فائرنگ کے باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
نایاب مرض کی شکار بچی ٹک ٹاک اسٹار بن گئی
ایڈیلیڈ: آسٹریلیا میں نایاب ترین جسمانی کیفیت کے ساتھ پیدا ہونے والی ایک بچی ٹک ٹاک اسٹار بن چکی ہے اور اس کی ویڈیو کو بہت سراہا جا رہا ہے۔
دسمبر 2021 میں جنوبی آسٹریلیا کے شہر ایڈیلڈ میں خاتون کرسٹینا ورشر اور ان کے شوہر بلیز میوشا نے جب اپنی پہلی بچی کو دیکھا تو وہ حیران رہ گئے کیونکہ اس کا منہ کھلا ہوا تھا اور ہونٹوں کے دونوں اطراف لکیریں تھی جس سے وہ مسلسل مسکراتی ہوئی لگ رہی تھی۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کی بیٹی ’بائی لیٹرل میکرواسٹومیا‘ کی شکار ہیں جس میں دونوں ہونٹوں کے کنارے آپس میں باہم نہیں مل پاتے۔ اب تک دنیا میں چند درجن افراد ہی اس مرض کے شکار دیکھے گئے ہیں۔ اس کی وجہ ہے کہ ماں کے پیٹ میں ہی اس کے دونوں ہونٹ اچھی طرح نہ جڑ سکے اور اب ہمہ وقت اس بچی کا منہ کھلا رہتا ہے۔
والدین نے اسے کئی ڈاکٹروں کو دکھایا اور جینیاتی ٹیسٹ سے بھی اس مرض کی تصدیق ہوگئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کا واحد علاج ایک طرح کی سرجری ہے جس میں منہ کا دہانہ بند کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس کے بعد والدین نے ایک ٹِک ٹاک چینل بنایا تاکہ لوگوں کو اس مرض سے آگہی فراہم کی جائے۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ چینل اتنا مقبول ہوا کہ صرف ایک چھوٹی ویڈیو کو اب تک 4 کروڑ 60 لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔ لوگوں نے بچی کو خوبصورت قرار دیتے ہوئے اس کی مزید ویڈیو کی فرمائش کی ہے۔
ایک اور ناظر نے لکھا کہ گوگل کے مطابق اب تک ایسے صرف 14 کیس ہی سامنے آئے ہیں اور اس لحاظ سے یہ بچی ایک نایاب ترین تحفہ ہے۔
ان جملوں سے خود عائلہ کے والدین کا حوصلہ بلند ہوا ہے اور وہ اس کی مزید ویڈیو اور معلومات پوسٹ کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔