- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- نیب ترامیم سے کن کن کیسز کو فائدہ پہنچا؟سپریم کورٹ
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
- کراچی میں 12 فروری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کا امکان
- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- شام میں زلزلے سے خطرناک قیدیوں کی جیل تباہ؛ 20 داعش جنگجو فرار
- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ورلڈکپ کھیلنے ہندوستان آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
- 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
مونا لیزا کی تصویر پر احتجاجاً خاتون کے بھیس میں کیک لگانے والا شخص گرفتار

لیونارڈو ڈا وِنچی نے مونا لیزا کی یہ تصویر 1503 میں تخلیق کی جو 1797 سے لووخ میوزیم میں موجود ہے
پیرس: فرانس کے ایک میوزیم میں لگے مشہور زمانہ پورٹریٹ مونا لیزا پر احتجاجاً کیک لگانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ 36 سالہ شخص کو گرفتاری کے بعد نفسیاتی دیکھ بھال کے ادارے منتقل کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس میں موجود دنیا کے سب سے بڑے آرٹ میوزیم لووخ، جہاں یہ شاندار پورٹریٹ موجود ہے، کے حکام نے اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار دیا۔ تاہم، یہ واقعہ موقع پر موجود متعدد افراد نے ریکارڈ کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
خوش قسمتی سے شیشے کے حفاظتی حصار میں ہونے کی وجہ سے لیونارڈو ڈا وِنچی کے اس شاہکار کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ اس سے پہلے بھی متعدد بار اس تصویر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا چکی ہے۔
ٹوئٹر پر ایک صارف کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو میں دِکھایا گیا کہ میوزیم کا ایک ملازم شیشے کو صاف کر رہا ہے ساتھ ہی جڑی دوسری ویڈیو میں دِکھایا گیا کہ سفید رنگ کے کپڑوں میں ملبوس شخص کو سیکیورٹی گارڈ دور لے جارہے ہیں۔
Maybe this is just nuts to mebut an man dressed as an old lady jumps out of a wheel chair and attempted to smash the bullet proof glass of the Mona Lisa. Then proceeds to smear cake on the glass, and throws roses everywhere all before being tackled by security. ??? pic.twitter.com/OFXdx9eWcM
— Lukeee (@lukeXC2002) May 29, 2022
صارف نے لکھا کہ بوڑھی عورت کی روپ میں آئے ایک شخص نے وہیل چیئر سے چھلانگ ماری اور مونا لیزا کے بلٹ پروف شیشے سے ٹکرانے کی کوشش کی۔ پھر آگے بڑھ کر شیشے پر کیک ملا اور ہر جگہ گلاب بکھیر دیے جس کے بعد سیکیورٹی گارڈز نے اس کو پکڑ لیا۔
اس شخص کا فرانسیسی زبان میں کہنا تھا کہ لوگ زمین کو برباد کر رہے ہیں۔ فنکاروں زمین کے متعلق سوچو۔
پیریس کے پراسیکیوٹر آفس کا واقعے کے متعلق کہنا تھا کہ ثقافتی شاہکار کو نقصان پہنچانے کی کوشش پر تحقیقات کا آغاز کیا جاچکا ہے۔
مونا لیزا کی تصویر دسمبر 1956 کے بعد سے شیشے کی حفاظتی شیلڈ کے پیچھے ہے جب بولیویا کے ایک شخص نے تصویر پر پتھر پھینکا جس سے مونا لیزا کی بائیں کوہنی کو نقصان پہنچا تھا۔
2005 میں اس کو ایک دوسرے کیس میں رکھا گیا جو درجہ حرارت اور نمی کو قابو میں رکھتا ہے۔
لیونارڈو ڈا وِنچی نے مونا لیزا کی یہ تصویر 1503 میں تخلیق کی جو 1797 سے لووخ میوزیم میں موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔