بس مالکان کی من مانی، حکومت سرکاری کرایہ نامے کا اطلاق کرے، شہری

آفتاب خان  منگل 31 مئ 2022
پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان اور رکشے والے بھی حکومت کی رٹ چیلنج کرنے لگے ۔ فوٹو : فائل

پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان اور رکشے والے بھی حکومت کی رٹ چیلنج کرنے لگے ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد شہر میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ مالکان نے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا۔

بسوں،منی بسوں،رکشا، ٹیکسی اور9 سینٹرسی این جی رکشوں کے کرائے بھی بڑھ گئے، انٹر، انٹرا سٹی بس مالکان نے بھی خودساختہ کرائے بڑھادیے، گڈز ٹرانسپورٹرزنے مال بردارگاڑیوں کے کرائے30فیصد بڑھانے کاعندیہ دے دیا،کرایوں میں اضافہ یومیہ بنیاد پرسفرکرنے والے شہریوں اوراندرون صوبہ واندرون ملک سفرکرنے والوں کے لیے اضافی مالی بوجھ ثابت ہوگا۔

پٹرول،ڈیزل کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے پرکراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے آج(منگل)ہنگامی اجلاس طلب کرلیا،گڈزٹرانسپورٹرز نے30فیصد کرائے بڑھانے کا عندیہ دے دیا۔

شہریوں نے کہا کہ ایندھن کی بے لگام قیمتوں اورمن مانے کرایوں نے پبلک ٹرانسپورٹ سے سفرکرنے کے قابل بھی نہیں چھوڑا، حکومت سرکاری کرایہ نامے کا اطلاق کرے مہنگائی کی چکی میں پسے شہری مزید معاشی بوجھ تلے دب گئے، پیٹرول،ڈیزل کے کرایوں میں حالیہ اضافے کے اثرات شہرمیں چلنے والی ٹرانسپورٹ پر نمودار ہوناشروع ہوگئے،بس وکوچ،رکشا اورٹیکسی مالکان نے کرائے بڑھادیے،جس سے شہریوں کی معمولات زندگی بری طرح متاثرہورہی ہے،اوروہ اضافی کرائے اداکرنے پر مجبور ہوگئے۔

شہریوں کی بہت بڑی تعداد سفرکے لیے پبلک ٹرانسپورٹ پرانحصارکرتی ہے موجودہ صورتحال پرشہریوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے ان کا کہناہے کہ ایک جانب بے لگام مہنگائی اوراس حکومتی اقدام کے بعد اضافی کرایوں کی وجہ سے پیداہونے والی صورتحال کے باعث وہ بسوں میں سفرکرنے کے قابل بھی نہیں رہے۔

شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹرانسپورٹرزکی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی آڑمیں کئی گنا زائد کرائے وصول کیے جارہے ہیں،حکومت عوام کوسفری سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرے،شہر کے مختلف علاقوں میں آمدورفت کے لیے بس،کوچ،رکشہ اورٹیکسی مالکان نے من مانے کرائے مقررکردیے۔

انہوں نے کہا کہ یومیہ بنیاد پرکام کرنے والاطبقہ پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبا ہوا ایسے میں یہ حالات دہرے عذاب سے کم نہیں ہے،حکومت سرکاری کرایہ نامہ کا اطلاق کرے،شہر میں یومیہ بنیاد پرپبلک ٹرانسپورٹ سے سفرکرنے والے شہریوں سے پبلک ٹرانسپورٹرزکم سے کم 10روپے جبکہ زیادہ سے زیادہ 25روپے اضافی وصول کیے جارہے ہیں، 9سینٹررکشوں کے کرائے بھی بڑھ گئے جبکہ سی این جی رکشہ کے کرایوں میں کم سے کم 50روپے اورزیادہ سے زیادہ 100روپے اضافہ کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شہر میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ،اندرون صوبہ اوراندرون ملک کے مختلف شہروں کو جانے والی اے سی اورنان اے سی بسوں کے علاوہ مال برداری میں استعمال ہونے والے ہیوی ٹرانسپورٹ حتی کے شہر میں لوڈنگ کے لیے استعمال ہونے والی چھوٹی پک اپ کے کرایوں میں بھی اضافہ کردیا گیا، انٹرسٹی اورانٹراسٹی کے اے سی اورنان اے ایس بس مالکان نے بھی کرائے بڑھادیے۔

کراچی سے دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں کم فاصلے کے کرایوں میں 100جبکہ زیادہ فاصلے کے کرائے پہلے کے مقابلے میں 400روپے تک بڑھ گئے،ہیوی ٹرانسپورٹ کے ذریعے سامان کی ترسیل کرنے والے ٹرانسپورٹرز نے 25سے30ہزارروپے بڑھا دیے،پہلے جہاں سامان کی منتقلی کی مد میں ایک لاکھ روپے وصول کیاجاتاتھا، اب ایک وہ بڑھ کرایک لاکھ 30ہزارروپے ہوگئے۔

جنرل سیکریٹری کراچی گڈز کیریئر ایسوسی ایشن امدادحسین نقوی کے مطابق ان کی تنظیم نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھرمیں سپلائی پرمامورمال بردارگاڑیوں کے کرایوں میں 30فیصد اضافہ کردیا جائے کیونکہ موجودہ ایندھن کی قیمتوں کے ساتھ کاروبارچلانا کسی طورممکن نہیں ہے۔

سندھ ایئرکنڈیشن بس اونرایسوسی ایشن کے ترجمان کامران منہاس کاکہنا ہے کہ ان کی جانب سے انٹرسٹی بسوں کے کرائے بڑھادیے گئیکیونکہ حکومتی سطح پرانھیں کوئی دوسرا ریلیف دستیاب نہیں ہے، اس صورتحال کے بعد کرایوں میں اضافے کے سواکوئی راستہ نہیں بچتا۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحادکے رہنما حاجی تواب خان کے مطابق آج(منگل)کوان کے اتحاد میں شامل نمائندہ تنظیموں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے،جس میں ممکنہ طورپرکرایوں میں اضافے کے حوالے سے اتحاد میں شریک نمائندہ تنظیموں سے مشاورت کی جائیگی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہفتے کو صوبائی وزیرشرجیل میمن سے ملاقات ہوچکی ہے جبکہ 3جون کو ایک ملاقات دوبارہ ہوگی،جس میں وہ صوبائی حکومت کوتفصیلات فراہم کریں گے، حاجی تواب کے مطابق گزشتہ 11برسوں سے کراچی میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کوئی سرکاری اضافہ نہیں کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔