آئی جی سندھ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم نامناسب ہے، وزیراعلیٰ سندھ

ویب ڈیسک  منگل 31 مئ 2022
دعا زہرہ کو لانے کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ سے مدد طلب کی ہے، مراد علی شاہ (فوٹو : فائل)

دعا زہرہ کو لانے کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ سے مدد طلب کی ہے، مراد علی شاہ (فوٹو : فائل)

 کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم نامناسب قرار دے دیا۔

مراد علی شاہ نے کراچی میں ریسیکیو 1122 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ کے تقررکےلیے وفاقی حکومت سے مشاورت جاری ہے، اس وقت ہم نے قائم مقام آئی جی لگایا ہوا ہے، عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، تاہم آئی جی سندھ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم نامناسب ہے، ہائی کورٹ کے تمام احکامات کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دعا زہرہ کو پیش نہ کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی کو کام سے روک دیا

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئی جی کی تقرری وفاقی حکومت کی مشاورت سے کی جاتی ہے، سینئر پولیس آفیسر کو قائم مقام آئی جی لگایا گیا ہے،  عوام کاتحفظ یقینی بنانےکیلئےاقدامات کررہےہیں، سندھ سے دو بچیاں غائب ہوئیں اور کم عمری میں پنجاب میں شادی کرلی، کیونکہ سندھ میں کم عمری کی شادی کی اجازت نہیں، ایک بچی تو مل گئی ہے جبکہ دوسری کی خیبرپختون خوا میں موجودگی کی اطلاع ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ دعا زہرہ کو لانے کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ سے مدد طلب کی ہے، دونوں صوبوں کی پولیس کے اعلیٰ حکام کے درمیان بھی رابطے جاری ہیں، امید ہے دونوں مل کر بچی کو بازیاب کرائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پانی کی کمی ہے اور زرعی مسائل کا سامنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔