- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
- ایلون مسک سے’خودکارگاڑیوں‘ کے دعوے پر تفتیش شروع
- کراچی کے ترقیاتی فنڈز میں بندر بانٹ، ٹھیکدار کو کام شروع بغیر ہی 10 کروڑ روپے کی ادائیگی
- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
تھر میں قحط سالی غذائی قلت،ایک ماہ میں 32 بچے زندگی کی بازی ہار گئے
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے اموات کی تصدیق کر دی، حکومت سندھ نے تاحال قحط زدہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں شروع نہیں کیں۔ فوٹو : ایکسپریس نیوز/فائل
مٹھی: تھرپارکر میں قحط سالی کے نتیجے میں ایک ماہ کے دوران غذا کی قلت کے باعث سول اسپتال مٹھی میں 32 بچے زندگی کی بازی ہار بیٹھے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تھرپارکر ڈاکٹرعبدالجلیل بھرگڑی نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران سول اسپتال مٹھی میں 32 بچے انتقال کر گئے ہیں، جس کے مختلف اسباب ہیں لیکن ان بچوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ غذائی قلت ہے۔ ایک ماہ کے دوران اتنی بڑی تعدادمیں بچوں کی اموات کے بعد بدھ (آج) صبح بچوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹروں کا سول اسپتال میں اجلاس بلا لیا گیا ہے، جس میں مذکورہ اموات کے اسباب اور بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ضروری و فوری اقدامات کرنے سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے۔
تھرپارکر میں قحط سالی کے باعث اب تک ہزاروں مویشی مرچکے ہیں، لیکن قحط سالی کی صورتحال کو 5 ماہ گزرنے کے باوجود حکومت سندھ نے تاحال علاقے میں کوئی امدادی سرگرمیاں شروع نہیں کی ہیں، جس کے نتیجے میں تھری باشندے بھی غذائی قلت کے باعث موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔