- سندھ حکومت نے چار اپریل کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
- ایمریٹس ایئرکا امریکی ایئرلائن سے کوڈ شیئرمعاہدہ طے پاگیا
- عمران خان نے اظہر مشوانی کی گمشدگی کیخلاف ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
- مسلسل تین برس تک خیمے میں سونے والے لڑکے نے لاکھوں ڈالر جمع کرلیے
- ٹوٹی پھوٹی سڑکوں سے تنگ برطانوی شہری نے گڑھوں کو نوڈلز سے بھرنا شروع کردیا
- فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی ناٹنگھم شائر کا حصہ بن گئے
- صدر میں دکان سے 35 لاکھ کے موبائل فونز لوٹنے والا افغان گینگ گرفتار
- ناسا نے مریخ کے لیے چار رضاکاروں کی تربیت کا اعلان کردیا
- ہنگامہ آرائی کے مقدمات؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کو جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
- زرمبادلہ کے ذخائر 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- ریاست اور ادارے دہشت گرد اور فتنے کے حکم پر نہیں چل سکتے، مریم نواز
- سرراہ نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لینے کیلیے وزیراعظم نے صدر کو خط لکھ دیا
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد آئی فون صارفین بیٹری مسائل کا شکار
- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
عراق میں خون بہنے والے بخار کی نئی وبا

عراق میں سی سی ایچ ایف نامی انتہائی خوفناک بخار کی وبا سے اب تک دودرجن افراد ہلاک ہوچکے ہیں، یہ مریضوں میں ناک سے خون بہنے کی وجہ بھی بنتی ہے۔ فوٹو: فائل
بغداد: عراق کے بعض حصوں میں ایک نایاب بخار کی وبا پھوٹ پڑی ہے جس میں بدن سے خون بھی رِستا ہے اور آخر کار تیزی سے بگڑتا ہوا مریض لقمہ اجل بھی بن جاتا ہے۔
ماہرین نے اسے کریمیئن کانگو ہیمریجک فیور (سی سی ایچ ایف ) کا نام دیا ہے جو جانوروں کی جُوں (ٹِک) سے انسانوں تک منتقل ہوتا ہے۔ یہ بیماری نیرو وائرس سے پھیلتی ہے اور مریض بخار، شدید دردِ سر، متلی، قے، بدن میں اینٹھن اور شدید کیفیت میں ٹیکے والے مقامات اور ناک سے بھی خون پھوٹنے لگتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ یہ وبا پالتو مویشیوں مثلاً گائے اور بکری سے انسانوں تک منتقل ہوئی ہے خواہ وہ فارم میں ہوں یا جنگی ماحول سے وابستہ ہوں۔ عالمی ادارہ برائے صحت نے سی سی ایچ ایف کے کل 111 مریضوں اور ان میں سے 19 اموات کی تصدیق کردی ہے۔ سب سے زیادہ اموات ذی قار صوبے میں ہوئی ہیں۔
عالمی ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ سی سی ایچ ایف کیڑے کے کاٹنے یا پھر متاثرہ جانور کے ذبح ہونے کے فوراً بعد خون یا گوشت سے بھی انسانوں تک پہنچ سکتا ہے۔ 2021 میں بھی ایک صوبے میں 16 کیس نمودار ہوئے جن میں سے سات افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
واضح رہے کہ سال 2020 اور 2021 میں اس وبا نے عراق پر پنجے گاڑ دیے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ عراقی محکمہ صحت نے جانوروں کے فارم اور کمیلوں میں بڑے پیمانے پر حفاظتی اسپرے کی مہم چلائی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔