- پرویز الہی کے بھائی چوہدری وجاہت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج
- وفاق، صوبے، سیاسی جماعتیں دہشتگردی کیخلاف متحد ہوں، وزیراعظم
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ پاکستانی اسٹارز کی واپسی شروع
- عمران خان حکومتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، اسد عمر
- امریکی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کی پرواز، پینٹاگون نے طیارے بھیج دئیے
- الیکشن کمیشن گورنر پنجاب کو چھوڑے، خود ہی انتخابات کی تاریخ دیدے،لاہور ہائیکورٹ
- گندم کی یکساں امدادی قیمت پر پاسکو، پنجاب اور سندھ میں ڈیڈلاک برقرار
- روپے کی مسلسل بے قدری سے ٹیلی کام سیکٹر بھی متاثر
- ایف آئی اے نے غیر رجسٹرڈ دوائیں، ویکسین اور انجکشن ضبط کرلیے
- بلوچستان سے منشیات کی ایک اور فیکٹری پکڑی گئی، سیکڑوں کلو چرس برآمد
- فضائلِ درود شریف
- عشقِ رسول ﷺ کا قرآنی تصور
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے میچز کب کب ہوں گے؟
- حُبّ ر سول کریم ﷺ
- شہباز شریف نے 10 ماہ میں معیشت اور جمہوریت کو تباہ کردیا، عمران خان
- پی ایس ایل 8 ، دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
- پچز کی حالت سدھارنے کیلیے غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات لینے پرغور
- ’’کبھی کبھار وہاب ریاض کی بولنگ خراب ہوجاتی ہے‘‘
- شمالی وزیرستان؛ سیکورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بورڈ چاہتا ہے پہلے معافی مانگوں پھرکمنٹری کیلیے درخواست دوں، رمیز کا دعویٰ
امریکا نے اس سے پہلے بھی دو بار مداخلت کی، اعجاز الحق

فوٹو فائل
پشاور: مسلم لیگ ضیا کے سربراہ اعجاز الحق نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان سے ملاقات کی، جس میں موجودہ ملکی صورتحال پر تبالہ خیال کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اعجاز الحق نے پشاور میں سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی، اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ ملکی سیاسی حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ اب نقصان کے سوا کچھ نہیں، دو ماہ سے ملک ان حالات کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی صورت حال پر عدالتیں بھی خاموش ہیں، پہلے این آر او سے سیاسی جماعتوں نے سبق نہیں سیکھا۔
غیرملکی مراسلے پر اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کونسل نے دو بار غیر ملکی مراسلے کی تصدیق کردی ہے، پہلی بار غیرملکی مداخلت 1988 میں ہوئی، جب غلام اسحاق خان کو مراسلہ دیا گیا تھا، اس کے بعد اسمبلی بننے سے پہلے امریکا کی طرف سے صدر مملکت کو مراسلہ ملا، اس دوسرے مراسلے کا ذکر امریکا کی سابق وزیر خارجہ کونڈا لیزا رائس کی کتاب میں بھی موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ملکی تاریخ میں پہلی بار پولیس اسمبلی میں داخل ہوئی، پنجاب اسمبلی کے 25 ارکان ڈی سیٹ ہوگئے پھر بھی کابینہ بنائی جارہی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معاشی صورت حال ہر گزرتے دن کے ساتھ بد تر ہوتی جارہی ہے، حالات اس حد تک خراب ہونے کے باوجود بھی فریقین مذاکرات کیلئے تیار نہیں ہیں، جو بہت ہی سنگین بات ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔