- سندھ بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور 7 بچے ہلاک
- کراچی میں 12 فروری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کا امکان
- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- شام میں زلزلے سے خطرناک قیدیوں کی جیل تباہ؛ 20 داعش جنگجو فرار
- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ہندوستان ورلڈکپ کھیلنے آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
- 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
برطانیہ میں ہر سال تقریباً 27 کروڑ جانور بِلیوں کا شکار بنتے ہیں، تحقیق

ہر سال لاکھوں جانوروں کا یوں مارا جانا جانوروں کی حفاظت کے متعلق تحفظات کا سبب بن سکتا ہے
ریڈنگ: ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں ہر سال تقریباً 27 کروڑ جانور پالتو بلیوں کا شکار بنتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی آف ریڈںگ اور دیگر جامعات کے محققین کا تحقیق میں سامنے آنے والے نتائج کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہر سال لاکھوں جانوروں کا یوں مارا جانا جانوروں کی فلاح سے آگے بڑھ کر ان کی حفاظت کے متعلق تحفظات کا سبب بن سکتا ہے۔
لینڈ اسکیپ اینڈ اربن پلاننگ جرنل میں حال ہی میں شائع ہونے والی تحقیق میں 79 پالتو بلیوں کی شہری علاقوں کے مضافات اور ان مضافاتی علاقوں کے کناروں پر موجود قدرتی ماحول میں نقل و حرکت کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے ہیمپشائر اور برکشائر میں نو جگہوں کا مطالعہ کیا۔ یہ تمام جگہیں ریڈنگ نامی قصبے کے 30 کلو میٹر کے ریڈیس میں موجود ہیں۔
تحقیق کی شریک مصنفہ ریبیکا تھامس، جن کا تعلق لندن کی رائل ہولووے یونیورسٹی سے ہے، کا کہنا تھا کہ بِلیاں غیر آبائی جانور ہیں۔ ان کو ان کے مالکان غذا کھلاتے ہیں اور جانوروں کے اسپتال میں ان کی صحت کا خیال رکھا جاتا ہے لہٰذا آپ ان کو چھوٹے شکاری کے طور پر سمجھ سکتے ہیں۔
تحقیق کے لیے مالکان سے درخواست کی گئی کہ ان کی بلیاں کوئی بھی مردار جانور شکار کر کے لائیں تو اس کو زِپ لاک میں جما کر محققین کو دے دیں تاکہ ماہرین معائنہ کر سکیں۔
مطالعہ کی گئی بِلیوں میں 46 سے 450 شکار اکٹھے کیے گئے جبکہ 33 بِلیوں سے شکار حاصل نہیں کیا جاسکا۔
تحقیق میں محققین نے ان بلیوں کا شکار بننے والے 450 مردہ جانوروں کا جائزہ لیا۔ کچھ معاملات میں، بالخصوص متعدد بِلیوں والے گھروں میں، محققین کا کہنا تھا کہ مالکان اس بات کی تصدیق نہیں کر سکے کہ شکار کا ذمہ دار کونسی بلی کو ٹھہرانا چاہیئے۔
سائنس دانوں کے مطابق بلیوں کا نشانہ بنے کُل شکاروں کا 70 فی صد حصہ مملیوں پر مشتمل تھا جبکہ 25 فی صد حصہ پرندوں کا تھا۔
اس محدود پیمانے پر کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہونے والے شکاروں کی شرح سے سائنس دانوں نے پورے برطانیہ کا کے حوالے سے اندازہ لگایا۔ ان کے اندازے کے مطابق پورے برطانیہ میں 95 لاکھ پالتو بِلیاں ہیں جو ممکنہ طور پر ملک بھر میں 16 کروڑ سے 27 کروڑ جانوروں کی ہلاکت کا سبب بنتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔