بوڑھے افراد میں صحت پر حد سے زائد خوداعتمادی خطرناک ہوسکتی ہے

ویب ڈیسک  بدھ 1 جون 2022
بوڑھے افراد میں صحت سے متعلق حد سے زیادہ خود اعتمادی ایک خطرناک رحجان ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

بوڑھے افراد میں صحت سے متعلق حد سے زیادہ خود اعتمادی ایک خطرناک رحجان ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

ویانا، آسٹریا: اگرچہ بزرگ افراد ہر معاملے میں ہمت دکھائیں تو یہ اچھی بات ہے لیکن اپنی صحت کے بارے میں حد سے زیادہ خود اعتمادی بسا اوقات خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔

جامعہ ویانا اور برلن کے ہارٹی اسکول کے سائنسدانوں کے مطابق یہ نصیحت جوان لوگوں کے لیے بھی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اپنی صحت پر حد سے زیادہ اعتماد ایک طرح سے لاتعلقی کی وجہ بنتا ہے۔ سونجا اسپیزر اور مجاہد شیخ اس تجربے سے وابستہ ہیں اور انہوں نے یورپ کے 80 ہزار ایسے افراد کا جائزہ لیا ہے جن کی عمریں 50 سال سے اوپر تھی۔

اگرچہ ادھیڑ عمر اور بزرگ افراد میں اپنی صحت کے متعلق غلط خوش فہمی کچھ فوائد بھی دیتی ہے مثلاً ایسے افراد رہنما قسم کے ہوتے ہیں اور زیادہ رقم کماتے ہیں۔ لیکن چونکہ انہیں اپنی تندرستی پر اعتبارہوتا ہے تو وہ ورزش کم کرتےہیں، غذائی احتیاط نہیں کرتے، سگریٹ اور شراب نوشی کےعادی ہوتے ہیں اور نیند کی پرواہ بھی نہیں کرتے۔

اسی لیے بزرگ افراد اکثر خود اعتمادی میں بیماریوں کی وجہ بننے والی علامات کو بھی نظر انداز کرسکتےہیں۔ پھر تحقیق نے بتایا کہ جو لوگ صحت سے لاپرواہ ہوتے ہیں ان میں ڈاکٹروں کے پاس جانے کی شرح عام افراد کے مقابلے میں 21 فیصد زائد ہوتی ہے۔

ماہرین نے 80 ہزار یورپی افراد کے ڈیٹابیس کا جائزہ لیا ہے جسے ’سروے آف ہیلتھ، ایجنگ (عمررسیدگی) اور ریٹائرمنٹ ان یورپ‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اس میں 2006 سے 2013 کے درمیان شرکا سے کئی طرح کے سوالنامے بھروائے گئے تھے۔ کئی تجربات سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ بزرگ افراد کس طرح اپنی صحت کے متعلق درست آگہی، حد سے زیادہ خود اعتمادی یا پھر حد سے کم اعتماد رکھتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ 79 فیصد افراد کو اپنی صحت اور جسمانی کیفیت کا درست اندازہ ہوتا ہے، تاہم 11 فیصد حد سے زیادہ خوش فہم قرار پائے اور بقیہ 10 فیصد اپنی صحت کے بارے میں حد سے زیادہ فکر مند نکلے۔

ان میں سے ماہرین نے صحت کے بارے میں خوش فہمی یا حد سے زیادہ خود اعتمادی کو خود تندرستی اور زندگی کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔