لگژری اشیا کی درآمد پر عائد پابندی میں مزید نرمی

ارشاد انصاری / کاشف حسین  بدھ 1 جون 2022
صنعتی آلات و مشینری، خام مال کی درآمد پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا،ایس آر او جاری۔ فوٹو: سوشل میڈیا

صنعتی آلات و مشینری، خام مال کی درآمد پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا،ایس آر او جاری۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد / کراچی: وفاقی حکومت نے لگژری اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی میں مزید نرمی کردی ہے۔

غیر ملکی امداد پر چلنے والے منصوبوں، صنعتی یونٹس و مینوفیکچررز کو درکار صنعتی آلات و مشینری،خام مال اور درمیانی سامان(Intermediate Goods)کی درآمد پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

’’ایکسپریس‘‘کو دستیاب دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر وضاحتی آفس میمورنڈم جاری کر دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مختلف اداروں و تجارتی تنظیموں اور مقامی صنعتوں کی جانب سے صنعتی آلات و مشینری،خام مال اور درمیانی سامان کی درآمد پر پابندی بارے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

غیر ملکی امداد پر چلنے والے منصوبوں،صنعتی یونٹس و مینوفیکچررز کو درکار صنعتی آلات و مشینری،خام مال اور درمیانی سامان کی درآمد پر پابندی کے نوٹیفکیشن 598(I)/2022 کا اطلاق نہیں ہو گا۔

علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے درآمدات میں کمی کے لیے تیار گاڑیوں (سی بی یو) پر پابندی کے بعد نیم تیار اور کٹ کی شکل میں درآمد کی جانے والی گاڑیوں (سی کے ڈی) کی درآمد کو بھی محدود کرنے (کیپ لگانے ) پر غور شروع کردیا۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت آئندہ مالی سال میں صرف اتنی ہی سی کے ڈی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے گی جتنی تعداد مالی سال 2021-22 میں درآمد کی گئیں۔ آٹو انڈسٹری کے لیے آئندہ مالی سال ایک سخت ترین سال ثابت ہو گا جس میں گاڑیوں کی طلب میں نمایاں کمی ہوگی۔ 2021-22 میں گاڑیوں کی مجموعی فروخت 3 لاکھ 56 ہزار یونٹس تک رہنے کا امکان ہے۔

پاکستانی آٹو انڈسٹری کی نمو متاثر ہونے سے حکومت کے ریونیو میں بھی نمایاں کمی ہو گی۔ مقامی گاڑیوں میں حکومتی محصولات کا شیئر 35 فیصد ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔