اللہ کے بعد ملک کی حقیقی ذمہ داری سپریم کورٹ پر آگئی ہے، شیخ رشید

ویب ڈیسک  بدھ 1 جون 2022
بکنے والے لیڈر آف اپوزیشن اور جھوٹ بکنے والے حکمران بن گئے ہیں، شیخ رشید ۔ فوٹو:فائل

بکنے والے لیڈر آف اپوزیشن اور جھوٹ بکنے والے حکمران بن گئے ہیں، شیخ رشید ۔ فوٹو:فائل

 راولپنڈی: سابق وزیرداخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اللہ کے بعد اس ملک کی حقیقی ذمہ داری سپریم کورٹ پر آ گئی ہے۔ 

اسلام آباد کچہری میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جھوٹی حکومت اور جھوٹا وزیر داخلہ اور طعنے مجھے تھانے کے ملتے ہیں، مجھ پر سازش کے تحت موجودہ حکومت نے جھوٹی ایف آئی آر کٹوائی اور مقدمہ بنایا، سپریم کورٹ سے تحفظ چاہتے ہیں، رانا ثنااللہ کی شکل نہیں کہ اس کے خلاف بغاوت کی جائے اس پر فرد جرم ہے اور کبھی عدالت میں پیش نہیں ہوا، اس نے میری بہنوں کے گھروں پر ریڈ کیا اس کو کبھی معاف نہیں کروں گا، اس کا انجام سب کے سامنے ہوگا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس ملک کو موجودہ حکومت کچھ نہیں دے پائی، گھی اور آٹے پر سبسڈی ختم کردی گئی ہے، یہ ایف آئی اے اور نیب میں کیسز ختم کروانا چاہتے ہیں، عمران خان اس حکومت کو نہیں مانتے، اگر حکومت انتخابات کی تاریخ دے، ہم مذاکرات کرنے کو تیار ہیں، سپریم کورٹ ہی ملک کو بچا سکتی ہے اور کوئی نہیں بچا سکتا۔

اس سے قبل اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس کام کے لئے  چور امپورٹڈ حکومت کو لایا گیا ہے اتنی ہی ان کی معیاد ہے مذاکرات سے کچھ نہیں نکلے گا کیونکہ حکمران اپنے کیس ختم کروانے آئے ہیں اور اب وہ جیل  جانے سے ہر صورت بچنا چاہتے ہیں،جمہوریت غنڈہ گردی کی بھینٹ چڑھی ہوئی ہے، بکنے والے لیڈر آف اپوزیشن اور جھوٹ بکنے والے حکمران بن گئے ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکمران اپنے کیسز پر فرد جرم عائد نہیں ہونے دے رہے، کبھی ملک سے باہر چلے جاتے ہیں کبھی دوسرے شہر چلے جاتے ہیں اور کبھی کمر میں درد نکل آتی ہے، ایف آئی اے، اے این ایف اور نیب شدید ترین دباؤ میں ہے سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے، اللہ کے بعد اس ملک کی حقیقی ذمہ داری سپریم کورٹ پر آ گئی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جو لوگ مہنگائی ختم کرنے کا نعرہ لگاتے تھے انہوں نے غریب کو ہی تل دیا ہے، کھانے پکانے کے گھی میں 200 روپے فی کلو  کا ایک دن کا اضافہ ظلم عظیم ہے، کھاد کی قیمتوں میں بھی سبسڈی ختم کردی گئی ہے، 8 سے 12 گھنٹے کی روزانہ لودشیڈنگ ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں، جتنے عمران خان نے ساڑھے تین سال میں غیر ملکی دورے کیے اتنے امپورٹڈ حکومت نے ایک مہینے میں کرلیے، اللہ تعالی اس ملک کی معیشت جمہوریت مہنگائی اور لوڈشیڈنگ پر رحم فرمائے، جس طرح ملک اور صوبے پر قبضہ کروایا گیا اس کا نوٹس سپریم کورٹ ہی لے سکتا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو جو وحشیانہ طاقت  کا استعمال کیا گیا اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، اسلام آباد کوئی واشنگٹن ڈی سی نہیں ہے اور یہاں پر خود بھی کئی بار ان لوگوں نے احتجاج کیے ہیں، اور کسی نے ان کو  ہاتھ تک نہیں لگایا، اجرتی قاتل راناثنا اللہ ہر روز لوگوں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں، اس پر سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہیے اور فرانزک رپورٹ طلب کرنی چاہیے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔