عدالتی فیصلے کسی جماعت کو خوش کرنے کیلیے نہیں ہونے چاہییں، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  بدھ 1 جون 2022
جو الیکشن کمیشن راجہ ریاض کے دستخط سے آیا ہو وہ کیا انصاف کرے گا، فواد چوہدری۔ فوٹوفائل

جو الیکشن کمیشن راجہ ریاض کے دستخط سے آیا ہو وہ کیا انصاف کرے گا، فواد چوہدری۔ فوٹوفائل

 اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالتوں کو تحریک انصاف یا ن لیگ کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئے، ایک جماعت کے لیے ساری ساری رات عدالتیں کھلیں یا دوسروں کو خوش کرنے کے لیے فیصلے نہیں ہونے چاہیے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراطلاعات اور تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تمام بڑی سیاسی تحریکیں ہاٸی کورٹ کے برگد کے ساٸے سے شروع ہوٸیں، ہم ایک اور جدوجہد یہاں سے شروع کرنے آٸے ہیں، حمزہ شہباز کی حکومت غیر آٸینی ہے، حمزہ شہباز 25 لوٹوں کا ووٹ لے کر وزیراعلی بن گٸے، جب کہ سپریم کورٹ کی تشریح کے بعد یہ ووٹ ہیں ہی نہیں، سپریم کورٹ اس معاملے پر فیصلہ دے چکی ہے، ہاٸی کورٹ کو اختیار نہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر سماعت کرے،عدالتوں کو تحریک انصاف یا ن لیگ کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئے، ایک جماعت کے لیے ساری ساری رات عدالتیں کھلیں یا دوسروں کو خوش کرنے کے لیے فیصلے نہیں ہونے چاہیے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ آسان سا نکتہ ہے مگر اس پر بحث ختم ہی نہیں ہو رہی، یہ کیس تو گھنٹوں کے حساب سے چلنا چاہیے، یہ مقدمہ جس طرح چلایا جا رہا ہے لگتا ہے کہ اس میں کوٸی جلدی کرنے کا کام نہیں، جب کہ پنجاب اس وقت بحران میں ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان بحران میں ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جاکر ووٹوں کو گنا نہیں جا سکتا، حمزہ شہباز یا تو اعتماد کا ووٹ لے یا ہھر دوبارہ الیکشن کرواٸے، اگر ہمارے پانچ ممبران آتے ہیں تو ہماری تعداد حمزہ شہباز سے بڑھ جاتے ہیں، یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ اکثریت نہ رکھنے والے کو اقتدار میں رکھے،  مخصوص نشستوں پر کوٸی نااہل ہو تو دوسرے نمبر پر آنے والا منتخب ہو جاتا ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کوٸی مسلح تنظیم نہیں ہے، ہمارے لانگ مارچ میں غیر قانونی طور پر تشدد کیا گیا اور خواتین کی بے حرمتی کی گئی، ہم ایسے لوگوں کو نشان عبرت بناٸیں گے، ہمارے بیک ڈور رابطے نہیں بلکہ اوپن رابطے ہیں اور ہمارا رابطہ نٸے الیکشن پر ہے، لیکن جو الیکشن کمیشن راجہ ریاض کے دستخط سے آیا ہو وہ کیا انصاف کرے گا اور اس کے تحت الیکشن کیسے ہوں گے، الیکشن کمیشن نے عملی طور آٸین کے آرٹیکل 224 کو معطل کر دیا۔  اسپیکر کے پاس نظر ثانی کا اختیار نہیں، ہم استعفے دے چکے ہیں ہمارے اراکین  سپیکر کے پاس جاکر کیا کریں گے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔