- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ہندوستان ورلڈکپ کھیلنے آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
- 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
- ’پاکستان نہیں آنا تو جہنم میں جاؤ‘ ، جاوید میانداد بھارتیوں پر بھڑک اٹھے
- کراچی کنگز کا اسٹیرئنگ تبدیل، جارحانہ کرکٹ سے منزل تک رسائی کی خواہش
- ٹیوشن سینٹرز: فوائد اور نقصانات
- نو عمر لڑکیاں ورزش کرنے سے توجہ کو بہتر بنا سکتی ہیں
- سائنس دانوں نے پانی سے مشابہ برف بنالی
- آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 50 فیصد بڑھانے پر بضد، حکومت 20 سے33 بڑھانے پر آمادہ
عدالتی فیصلے کسی جماعت کو خوش کرنے کیلیے نہیں ہونے چاہییں، فواد چوہدری

جو الیکشن کمیشن راجہ ریاض کے دستخط سے آیا ہو وہ کیا انصاف کرے گا، فواد چوہدری۔ فوٹوفائل
اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالتوں کو تحریک انصاف یا ن لیگ کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئے، ایک جماعت کے لیے ساری ساری رات عدالتیں کھلیں یا دوسروں کو خوش کرنے کے لیے فیصلے نہیں ہونے چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراطلاعات اور تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تمام بڑی سیاسی تحریکیں ہاٸی کورٹ کے برگد کے ساٸے سے شروع ہوٸیں، ہم ایک اور جدوجہد یہاں سے شروع کرنے آٸے ہیں، حمزہ شہباز کی حکومت غیر آٸینی ہے، حمزہ شہباز 25 لوٹوں کا ووٹ لے کر وزیراعلی بن گٸے، جب کہ سپریم کورٹ کی تشریح کے بعد یہ ووٹ ہیں ہی نہیں، سپریم کورٹ اس معاملے پر فیصلہ دے چکی ہے، ہاٸی کورٹ کو اختیار نہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر سماعت کرے،عدالتوں کو تحریک انصاف یا ن لیگ کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئے، ایک جماعت کے لیے ساری ساری رات عدالتیں کھلیں یا دوسروں کو خوش کرنے کے لیے فیصلے نہیں ہونے چاہیے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ آسان سا نکتہ ہے مگر اس پر بحث ختم ہی نہیں ہو رہی، یہ کیس تو گھنٹوں کے حساب سے چلنا چاہیے، یہ مقدمہ جس طرح چلایا جا رہا ہے لگتا ہے کہ اس میں کوٸی جلدی کرنے کا کام نہیں، جب کہ پنجاب اس وقت بحران میں ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان بحران میں ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جاکر ووٹوں کو گنا نہیں جا سکتا، حمزہ شہباز یا تو اعتماد کا ووٹ لے یا ہھر دوبارہ الیکشن کرواٸے، اگر ہمارے پانچ ممبران آتے ہیں تو ہماری تعداد حمزہ شہباز سے بڑھ جاتے ہیں، یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ اکثریت نہ رکھنے والے کو اقتدار میں رکھے، مخصوص نشستوں پر کوٸی نااہل ہو تو دوسرے نمبر پر آنے والا منتخب ہو جاتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کوٸی مسلح تنظیم نہیں ہے، ہمارے لانگ مارچ میں غیر قانونی طور پر تشدد کیا گیا اور خواتین کی بے حرمتی کی گئی، ہم ایسے لوگوں کو نشان عبرت بناٸیں گے، ہمارے بیک ڈور رابطے نہیں بلکہ اوپن رابطے ہیں اور ہمارا رابطہ نٸے الیکشن پر ہے، لیکن جو الیکشن کمیشن راجہ ریاض کے دستخط سے آیا ہو وہ کیا انصاف کرے گا اور اس کے تحت الیکشن کیسے ہوں گے، الیکشن کمیشن نے عملی طور آٸین کے آرٹیکل 224 کو معطل کر دیا۔ اسپیکر کے پاس نظر ثانی کا اختیار نہیں، ہم استعفے دے چکے ہیں ہمارے اراکین سپیکر کے پاس جاکر کیا کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔