- الیکشن کمیشن گورنر کو چھوڑے، پنجاب اسمبلی الیکشن کی تاریخ دے، لاہور ہائیکورٹ
- گندم کی یکساں امدادی قیمت پر پاسکو، پنجاب اور سندھ میں ڈیڈلاک برقرار
- روپے کی مسلسل بے قدری سے ٹیلی کام سیکٹر بھی متاثر
- ایف آئی اے نے غیر رجسٹرڈ دوائیں، ویکسین اور انجکشن ضبط کرلیے
- بلوچستان سے منشیات کی ایک اور فیکٹری پکڑی گئی، سیکڑوں کلو چرس برآمد
- فضائلِ درود شریف
- عشقِ رسول ﷺ کا قرآنی تصور
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے میچز کب کب ہوں گے؟
- حُبّ ر سول کریم ﷺ
- شہباز شریف نے 10 ماہ میں معیشت اور جمہوریت کو تباہ کردیا، عمران خان
- پی ایس ایل 8 ، دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
- پچز کی حالت سدھارنے کیلیے غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات لینے پرغور
- ’’کبھی کبھار وہاب ریاض کی بولنگ خراب ہوجاتی ہے‘‘
- شمالی وزیرستان؛ سیکورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بورڈ چاہتا ہے پہلے معافی مانگوں پھرکمنٹری کیلیے درخواست دوں، رمیز کا دعویٰ
- بگ بیش لیگ؛ وکٹ کیپر نے تھرڈ امپائر کو فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کردیا
- شعیب ملک آج کیریئر کا 500 واں ٹی20 میچ کھیلیں گے
- بوبی نامی کتا دنیا کا عمر رسیدہ کتا قرار
- سویا بین کولیسٹرول کو 70 فی صد تک کم کرسکتا ہے، تحقیق
- معدوم شدہ ڈوڈو پرندے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے خطیر رقم مختص
مریخ پر سانس لینے میں بے احتیاطی جان لے سکتی ہے

مریخ کا درجہ حرارت ناقابل یقین حد تک سرد ہے (فوٹو انٹرنیٹ)
کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر آپ نے اسپیس سوٹ کے بغیر مریخ کی سطح پر سانس لینے کی کوشش کی تو آپ کی موت واقع ہو سکتی ہے۔
فرض کریں آپ ایک خلاباز ہیں جو ابھی ابھی مریخ سیارے پر اترے ہیں، تو سب سے پہلے آپ کو سوچنا ہوگا کہ آپ کو زندہ رہنے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔؟ ظاہر ہے کہ آپ کے پاس کم از کم پانی، خوراک، سونے کی مناسب جگہ اور آکسیجن کا ہونا ناگزیر ہے۔
آپ یقینا جانتے ہیں کہ یہاں زمین پر ہم جو سانس لیتے ہیں تو ہوا میں موجود آکسیجن استعمال کرتے ہیں، جو کہ پودوں اور کچھ اقسام کے دیگر بیکٹیریاز ہمیں فراہم کرتے ہیں۔
زمین پر ہمارے ماحول میں آکسیجن ہی واحد گیس نہیں ہے اور نہ ہی یہ وافر مقدار میں ہے۔ سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق ہماری ہوا کا محض 21 فی صد حصہ ہی آکسیجن پر مشتمل ہے۔ اس کو علاوہ تقریباٰ 78 فی صد نائیٹروجن موجود ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: مریخ پر یہ پراسرار پودا کیسا ہے؟
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب زمین پر نائیٹروجن زیادہ ہے تو ہم صرف آکسیجن کیوں اور کیسے لیتے ہیں؟
اس کا اصول یوں ہے کہ تکنیکی طور پر جب ہم سانس لیتے ہیں تو فضا میں موجود ہر چیز ہماری ناک کے ذریعے ہمارے جسم میں داخل ہوتی ہے مگر ہمارا جسم طے شدہ قدرتی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے صرف آکسیجن ہی کو استعمال کرتا ہے اور جب آپ سانس چھوڑتے ہیں تو دیگر اجزا خودبخود باہر آ جاتے ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق مریخ کا فضائی غلاف بہت پتلا ہے اور یہ زمین کے فضائی غلاف کے مقابلے میں صرف 1 فی صد ہے۔ اسے آسانی سے سمجھنے کے لیے یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ مریخ پر ہوا زمین کے مقابلے میں 99 فی صد کم ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مریخ کا سائز زمین کی نسبت تقریباٰ نصف ہے جب کہ دیگر وجوہات میں اہم یہ بات بھی ہے کہ یہاں کی کشش ثقل بھی اتنی طاقت ور نہیں کہ ماحول کی گیسوں کو خلا میں جانے سے روک سکے۔
مریخ کے پتلے ماحول میں سب سے زیادہ (وافر) گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ ہے۔ زمین پر تو انسانوں کے لیے یہ ایک زہریلی گیس ہے، جو کہ مارس پر سب سے زیادہ ہے۔ زمین پر بسنے والوں کی خوش قسمتی ہے کہ یہ ہمارے ماحول میں صرف 1 فی صد سے بھی کم ہے لیکن مریخ پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کا تناسب ہوا کا 96 فی صد ہے۔
علاوہ ازیں مریخ پر آکسیجن تقریبا نہ ہونے کے برابر ہے یعنی ہوا کے ایک فی صد کا بھی دسواں حصہ ہے، جو انسان کے زندہ رہنے کے لیے ناکافی ہے۔
ایسی صورت میں اگر آپ مریخ پر آکسیجن فراہم کرنے والے اسپیس سوٹ کے بغیر سانس لینے کی کوشش کریں گے، تو یہ یقینی ہے کہ پہلے تو آپ کا دم گھٹنے لگے گا اور نتیجتا آپ کی موت واقع ہو جائے گی۔
سائنس دانوں کو مریخ پر زندگی کے تاحال کوئی آثار نہیں ملے، تاہم اس سلسلے میں تلاش اور تحقیق مسلسل جاری ہے۔
مختصر یہ کہ مریخ پر ایک انتہائی ماحول پایا جاتا ہے، جہاں نہ صرف یہ کہ ہوا نہیں ہے، بلکہ یہاں کی سطح پر بہت کم پانی ہے۔ مریخ کا درجہ حرارت ناقابل یقین حد تک سرد ہے جب کہ رات کے وقت یہ منفی 100 ڈگری فارن ہائیٹ (منفی 73 ڈگری سیلسیس) سے زیادہ رہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔