امریکا کا یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ دینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  بدھ 1 جون 2022
اس راکٹ سسٹم سے روسی سرزمیین میں کسی ہدف کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا، فوٹو: فائل

اس راکٹ سسٹم سے روسی سرزمیین میں کسی ہدف کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا، فوٹو: فائل

  واشنگٹن: امریکا نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ بھیجنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ روسی حملوں کا مقابلہ کرکے اسے مذاکرات کے لیے رضامند کیا جا سکے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ یوکرین کو میدان جنگ میں ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے جدید راکٹ سسٹم اور آتشیں اسلحہ فراہم کریں گے تاکہ روس کو جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے۔

وائٹ ہاؤس انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے M142 ہائی موبلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم (HIMARS) یوکرین بھیجیں گے جس کے لیے یوکرین کے آرمی چیف نے ایک ماہ قبل درخواست کی تھی تاکہ روسی میزائل کا مقابلہ کرسکیں۔

تاہم سینیئر اہلکار نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ یہ جنگی اسلحہ صرف یوکرین میں روسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال ہوگا اور یہ میزائل سے روس کی سرزمین میں کسی ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال نہیں ہوں گے۔

یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹمز سیکڑوں میل دور راکٹوں کے بیراج کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان میزائل کے حصول سے جنگ کا منظر نامہ بدل جائے گا۔

امریکا کی جانب سے یوکرین کو ہائی موبلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم (HIMARS) کی فراہمی پر روس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے روس یوکرین جنگ براہ راست تصادم میں تبدیل ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

امریکا کی جانب سے یوکرین کو جدید راکٹس کی فراہمی کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے شہر سیوروڈونٹسک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور ڈونباس میں اپنی کارروائی کو آگے بڑھا رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے جدید راکٹس کی فراہمی یوکرین کے لیے 700 ملین ڈالر کے نئے امدادی پیکج کا حصہ ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔