- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
ایران خفیہ جوہری منصوبے پر مطمئن کرنے میں ناکام رہا، سربراہ آئی اے ای اے
ویانا، تل ابیب: بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی آیندہ ہفتے ایران میں جوہری مواد سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے، جس میں کہا گیا ہے کہ تہران حکومت ایران میں غیر اعلانیہ مقامات پر پائے جانے والے جوہری مواد اور ان مقامات سے متعلق عالمی ایجنسی کو مطمئن نہیں کر سکی ہے۔
اس اہم موقع سے ایک ہفتہ قبل ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے عالمی جوہری نگراں ادارے سے چرائی گئی دستاویزات کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا ہے، جس میں ممنوع جوہری سرگرمیاں چھپانا بھی شامل ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بیننٹ نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا کہ تہران ماضی میں بھی دنیا سے جھوٹ بولتا رہا ہے اور اب بھی وہ عالمی سطح پر غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایران پہلے ہی ایسے الزامات کی تردید کرتا ہے کہ اس کا کوئی خفیہ جوہری پروگرام ہے۔ تہران حکومت کا دعویٰ ہے کہ صہیونی حکومت نے مبینہ ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے، تاہم ایران کی جانب سے اسرائلی وزیر اعظم کے حالیہ دعوے کا براہ راست جواب سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں آّئی اے ای اے کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ایران کے افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2015 میں طے پائے معاہدے کے مطابق دی گئی حد سے 18 گنا زاید ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔