- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
شدید دمے میں انہیلر کا استعمال غیر مفید ہے، تحقیق
نیو جرسی، امریکا: حال ہی میں ہوئی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شدید دمے کے حملے میں انہیلر جیسے مقبول طریقہ علاج اکثر غیر موثر ہوجاتے ہیں۔
انہیلر (Corticosteroids) کو دمے کے حملے کے دوران ہنگامی علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ سانس کی نالی کی سوجن اور جلن کو کم کیا جا سکے۔ معتدل دمے کی بیماری میں تو یہ موثر ہوتا ہے تاہم شدید دمہ کے حامل لوگوں میں یہ اکثر غیر مفید ثابت ہوتا ہے۔
مطالعے کے شریک مصنف اور نیو جرسی کی رٹگرز یونیورسٹی میں کلینیکل اور ٹرانسلیشنل سائنس کے وائس چانسلر، رینولڈ پینی ٹیری جونیئر نے بتایا کہ مطالعے میں اُس وجہ کا پتہ لگایا گیا ہے جس میں شدید دمہ کے مریضوں کیلئے روایتی علاج غیر موثر ہوجاتا ہے۔
رینولڈ اور ان کے ساتھیوں نے پایا کہ قدرتی طور پر پائے جانے والے دو عوامل (جو خلیات کی تقسیم کو متحرک کرتے ہیں)، شدید دمہ میں مبتلا مریضوں کی سانس کی نالی میں اس وقت متحرک ہو جاتے ہیں جب مریض انہیلر استعمال کرتے ہیں اور دوا کی فعالیت کو روک دیتے ہیں۔ یہ دو عوامل Fibroblastic growth factor (ایف جی ایف) اور granulocytic colony forming growth factor ہیں۔
رینولڈ نے کہا کہ اگر ہم شدید دمے کے علاج کیلئے نئے طریقہ کار کو تلاش کرلیں جو مذکورہ بالا عوامل کو براہ راست متاثر کرسکے تو ہم سٹیرائیڈ کے لیے حساسیت کو بحال کرنے اور نتائج کو بہتر بنانے کے قابل ہو سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔