مبینہ مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کیخلاف پٹیل پاڑہ میں مشتعل افراد کا شدید احتجاج

ویب ڈیسک  بدھ 5 مارچ 2014
اہلسنت و الجماعت کے کارکن سید فرمان کو 3 مارچ کو سرجانی ٹاون میں مبینہ مقابلے میں مارا دیا گیا تھا۔    فوٹو؛ایکسپریس نیوز

اہلسنت و الجماعت کے کارکن سید فرمان کو 3 مارچ کو سرجانی ٹاون میں مبینہ مقابلے میں مارا دیا گیا تھا۔ فوٹو؛ایکسپریس نیوز

کراچی: سرجانی ٹاون میں مبینہ مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف پٹیل پاڑہ میں مشتعل افراد نے شدید احتجاج کرتےہوئے دوکانیں و کاروبار بند کرادیا اورٹائر  جلا کر گاڑیوں پر پتھراو بھی کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ میں صورتحال صبح سے ہی کشیدہ رہی جہاں مشتعل افراد نے 30 جنوری کو پٹیل پاڑہ کے مچھلی بازار سے اٹھائے جانے والے نوجوان سید فرمان شاہ کی ہلاکت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور سڑک پر روکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کی روانی بند کرادی جب کہ گاڑیوں پر پتھراو بھی کیا گیا۔ مشتعل افراد کے احتجاج کے باعث علاقے کی دوکانیں و کاروبار بند ہوگیا۔

صورتحال کشیدہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری فوری طور پر موقع پر پہنچی اور صورتحال کو کنٹرول کرنے اور مشتعل افراد کو منتشر کرنے کیلئے  ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ پٹیل پاڑہ میں احتجاج کی وجہ سے گرومندر سے لسبیلہ جانے اور آنے والی سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کردیا جبکہ ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑ دیا گیا۔

ترجمان اہلسنت و الجماعت کے مطابق سید فرمان کو قانون فافذ کرنے والے اداروں نے 30 جنوری کو پٹیل پاڑہ سے حراست میں لیا تھا، جب کہ 3 مارچ کو سرجانی ٹاون میں مبینہ مقابلے میں مار دیا گیا تھا، مقتول پٹیل پاڑہ کا رہائشی اور 4 بچوں کا باپ تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔