انٹربینک میں ڈالر ڈھائی روپے کے اضافے سے 200 روپے کی سطح پر بند

اوپن مارکیٹ ریٹ بھی 201روپے کی سطح پر آگیا


ویب ڈیسک June 06, 2022
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں نئے وفاقی بجٹ سے متعلق بھی تحفظات پائے جا رہے ہیں۔ فائل فوٹو

ISLAMABAD: آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی اور قسط کے اجراء میں تاخیر اور عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں جیسے عوامل کے باعث پیر کو ڈالر کی اونچی پرواز جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ یکے بعد دیگرے 198 روپے 199 اور 200روپے سے بھی تجاوز کرگئے جبکہ اوپن مارکیٹ ریٹ بھی 201روپے کی سطح پر آگیا۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 200.60روپے کی سطح تک پہنچ گئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 2.14روپے کے اضافے سے 200.06روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 2.50روپے کے اضافے سے 201روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں نئے وفاقی بجٹ سے متعلق بھی تحفظات پائے جا رہے ہیں جہاں یہ اطلاعات زیر گردش ہیں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ناگزیر ہے جبکہ نئے بجٹ میں حکومت انتظامی اخراجات کم کرکے موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کے ساتھ نئے ٹیکسز بھی عائد کرکے 2000 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کرنے جا رہی ہے۔

اسی طرح عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہ تھمنے سے پاکستان کا آئل امپورٹ بل بھی خطرناک حد تک بڑھتا جا رہا ہے جبکہ مقامی سطح پر پیٹرول کی قیمت، مہنگائی بڑھنے، تجارتی خسارہ 43ارب ڈالر ہونے سے زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں اضطراب کی شدت بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ ملکی ضروریات کے لیے مطلوبہ ذرمبادلہ کی آمد نہیں ہو رہی ہے جس سے مالیاتی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور روپیہ بے قدری کا شکار ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں