برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ

بورس جانسن پر الزام ہے کہ انہوں نے کورونا لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفتر میں اپنی سالگرہ منائی تھی


ویب ڈیسک June 06, 2022
بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ آج ہوگی، فوٹو: فائل

CANBERRA: اپنے دفتر میں سالگرہ کی بے تکلفانہ تقریب کرکے اپنی ہی عائد کی گئی کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کے معاملے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہوگی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بورس جانسن کے وزیراعظم کے عہدے پر رہنے کا فیصلہ آج ہوجائے گا۔ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ برطانوی وقت کے مطابق شام 6 سے 8 بجے کے درمیان ہوگی۔

تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے سے قبل بورس جانسن اپنی پارٹی کے اہم اجلاس سے بھی خطاب کریں گے اور اپنا مؤقف رکھیں تاکہ خفیہ رائے دہی میں ان کے پارٹی کے ارکان انھیں اعتماد کا ووٹ دیں۔

یہ خبر پڑھیں : بورس جانسن نے شہزادہ فلپ کی آخری رسومات کے دن پارٹی کرنے پر ملکہ برطانیہ سے معافی مانگ لی

برطانوی وزیر اعظم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اراکین پارلیمنٹ کے سامنے اپنا کیس پیش کرنے کے موقع کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ عدم اعتماد کی ووٹنگ سے وزیراعظم کی قیادت سے متعلق قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔

برطانوی وزیر خارجہ اور وزیر صحت سمیت کئی ارکان نے پہلے ہی اپنے وزیر اعظم کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ کورونا کے بعد بحالی اور روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت پر کئی ارکان بورس جانسن کے حق میں ہیں۔

تاہم اپوزیشن سمیت حکمراں جماعت کے کچھ ارکان بورس جانسن کے رویے سے کچھ زیادہ خوش نہیں بالخصوص کورونا پابندیوں کے دوران ملکہ برطانیہ کے شوہر کے انتقال کے موقع پر وزیراعظم کی جانب سے اپنے دفتر میں بے تکلفانہ تقریب پر سب ناراض ہیں۔

اس معاملے کو اس لیے بھی ہوا ملی کہ وزیر اعظم بورس جانسن اپنی غلطی منانے میں تاخیر سے کام لیتے رہے یہاں تک کہ انھیں اپوزیشن کی جانب سے مواخذے کی دھمکی بھی ملی تب کہیں جاکر بورس جانسن نے معافی مانگی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : برطانوی وزیراعظم نے کورونا لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پارلیمنٹ سے معافی مانگ لی

برطانیہ میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کے اراکین اس بات پر ووٹ دیتے ہیں کہ آیا وہ موجودہ لیڈر کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔

کنزرویٹو پارٹی کے قوانین کے تحت، اگر اراکین پارلیمنٹ اپنے لیڈر سے جان چھڑانا چاہتے ہیں تو 1922 کی کمیٹی کے سربراہ کو عدم اعتماد کا ایک خفیہ خط جمع کراتے ہیں۔ وزیراعظم کے خلاف ووٹ دینے والوں کا نام صیغہ راز میں رہتا ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف تحریک اعتماد ان کی پارٹی کے 15 فیصد ارکان کی حمایت سے پیش ہوئی ہے۔ جس کے لیے 54 عدم اعتماد کے خطوط حاصل 1922 کی کمیٹی کے سربراہ گراہم بریڈی کو پیش کیے گئے تھے۔

بورس جانسن نے 2019 میں وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تھا اور انھیں عہدے سے ہٹانے کے لیے 180 کنزرویٹو اراکان کے ووٹ درکار ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر بورس جانسن اپنا عہدہ بچانے میں کامیاب بھی ہوگئے تو وہ کمزور وزیراعظم ثابت ہوں گے۔

یاد رہے کہ بورس جانسن پر الزام ہے کہ انہوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک اجلاس کی صدارت کی اور اپنی سالگرہ کی تقریب دفتر میں منعقد کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں