وزارت مذہبی امور کے 200 ملازمین کا سرکاری حج وزیراعظم نے وضاحت طلب کرلی

سعودی حکومت کی ہدایات کے مطابق کل ملکی کوٹہ کا ایک فیصد فلاحی عملہ سعودی عرب روانہ کرنا لازمی ہے, وزارت مذہبی امور


ویب ڈیسک June 07, 2022
حجاج کی مدد کے لیے معمول کے مطابق وزارت مذہبی امور کا کچھ عملہ روانہ کیا جاتا ہے، فوکل پرسن (فوٹو فائل)

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت مذہبی امور کے عملے کے 200 ارکان کے سرکاری اخراجات پر حج کے حوالے سے شائع خبر پر وضاحت طلب کرلی ہے۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ابوبکر عمر نے اپنے ٹوئٹر بیان میں لکھا ہے کہ ''وزیراعظم پاکستان نے وزارت مذہبی امور سے اس خبر پر وضاحت طلب کی ہے۔ حجاج کی مدد کے لیے معمول کے مطابق وزارت مذہبی امور کا کچھ عملہ روانہ کیا جاتا ہے۔ لیکن اس خبر سے مختلف تاثر مل رہا ہے، جس کی وضاحت طلب کی گئی ہے''۔

واضح رہے کہ نجی اخبار نے اپنی خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ وزیر مذہبی امور کے ساتھ وزارت کے عملے کے 35 ارکان حج پر جائیں گے، جن میں 5 ڈرائیورز، 4 گن مین اور 11 اسسٹنٹ اور سیکرٹریز بھی شامل ہیں جب کہ مجموعی طور پر وزارت مذہبی امور سے 200 افراد رواں برس حج کے لیے جائیں گے۔

دوسری جانب وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے خبر کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی گئی ہے کہ سعودی حکومت کی ہدایات کے مطابق کل ملکی کوٹہ کا ایک فیصد فلاحی عملہ سعودی عرب روانہ کرنا لازمی ہے۔ وزارت کی جانب سے خبر کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے واضح کیا گیا کہ یہ عملہ اہل وطن کو جملہ سہولیات کی فراہمی اور رہنمائی کے لیے متعین کیا جاتا ہے اور ایسا کئی دہائیوں سے کیا جا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں