ڈراؤنے خواب بوڑھوں میں ذہنی مرض کا قبل از وقت پتہ دے سکتے ہیں تحقیق
خطرے کی قبل از وقت شناخت کیلئے بہت سے مہنگے ٹیسٹس کی ضرورت ہوتی ہے
SYDNEY:
ڈراؤنے خواب تقریباً سبھی کیلئے پریشان کن ہوتے ہیں تاہم نئی تحقیق بتاتی ہے کہ اس قسم کے خواب کچھ بوڑھے افراد میں ذہنی بیماری parkinson's disease کا قبل از وقت پتہ دے سکتے ہیں۔
اگرچہ پارکنسنز کی بیماری کی جلد تشخیص کرنا سودمند ثابت ہوتا ہے تاہم خطرے کی قبل از وقت شناخت بہت مشکل ہے اور ان کیلئے بہت سے مہنگے ٹیسٹس کی ضرورت ہوتی ہے یا پھر غیر مخصوص ٹیسٹس جیسے کہ ذیابیطس۔
برمنگھم یونیورسٹی کے مرکز برائے انسانی دماغی صحت سے تعلق رکھنے والے مطالعہ کے مصنف عابیدیمی اوٹائیکو نے وضاحت کی کہ اگرچہ ہمیں اس میدان میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم برے خواب اس بات کی نشاندہی کر سکتے ہے کہ جو لوگ بغیر کسی واضح محرک کے بڑی عمر میں اپنے خوابوں میں تبدیلی کا تجربہ کرتے ہیں، انہیں طبی مشورہ لینا چاہئے۔
مطالعہ میں اوٹائیکو کی ٹیم نے امریکا میں 3,800 سے زیادہ بوڑھے مردوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جنہوں نے 12 سالہ مطالعہ میں حصہ لیا۔ اس مطالعہ کے آغاز میں مردوں نے وسیع پیمانے پر اپنی نیند کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔
مطالعہ کے دوران مردوں میں پارکنسنز کی بیماری کے 91 کیسز پائے گئے۔ جن لوگوں نے مطالعہ کے آغاز میں کثرت سے برے خوابوں کی اطلاع دی ان میں دیگر کے مقابلے میں پارکنسنز کا امکان دوگنا تھا۔