- بولان میں لیویز کی چوکی پر فائرنگ سے ایک اہل کار شہید
- لاپتہ افراد کے معاملے پر بڑوں کیخلاف کارروائی کرنی ہوگی، سپریم کورٹ
- متحدہ رہنما بابر غوری کے وارنٹ معطل، حفاظتی ضمانت منظور
- حکومت کا شیخ رشید سے لال حویلی کا قبضہ چھڑوانے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر 16مارچ کو ضمنی انتخابات کا اعلان
- عمران خان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا
- ڈکیتی کی انوکھی واردات، ڈاکو 5 ہزار مرغیاں لے کر فرار
- پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج
- نیوزی لینڈ میں طوفانی بارش اورتیز ہوائیں، معمول کی زندگی متاثر
- لیجنڈری کرکٹر برائن لارا کی دوبارہ میدان پر واپسی
- پاکستان کی معاشی ترقی اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے، اسحاق ڈار
- ایران میں آذر بائیجان کے سفارتخانے پر فائرنگ، سیکورٹی چیف ہلاک
- فواد چوہدری سے یہ سلوک کرنے والوں کیلیے اکیلی کافی ہوں، اہلیہ
- پی ٹی آئی کا پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
- ملک میں کل سے مزید بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی
- آئی ایم ایف سے اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا، وزیراعظم
- سخت سردی جنوری میں لیکن سندھ میں تعطیلات دسمبر میں
- طیبہ ہراسگی کیس؛ ہائیکورٹ نے پی اے سی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
- رونالڈو کو تحفے میں ملی قیمتی پتھروں سے بنی گھڑی کی مالیت کیا ہے؟
- پی ٹی آئی نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی چیلنج کردی
شیخ رشید کی پی ٹی آئی کے خلاف گواہی

شیخ رشید نے یہ اعتراف کیا کہ پٹرول اور گیس کی قیمتیں جان بوجھ کر کم کی گئیں۔ (فوٹو: فائل)
میرا خیال تھا کہ شیخ رشید کے حالیہ بیان کے حوالے سے لکھوں گا لیکن خبر آئی کہ رکن اسمبلی عامر لیاقت حسین قضائے الٰہی سے انتقال کرگئے۔
اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ جو چلا گیا، اس کے بارے میں حکم یہی ہے کہ اس کی اچھی باتوں کو یاد رکھا جائے اور بری باتوں کو موضوع نہ بنایا جائے۔ اللہ پاک مرحوم کی اچھائیوں کو قبول کریں اور ان کی لغزشوں کو معاف کرتے ہوئے رحم کا معاملہ کریں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں۔
موضوع کی طرف آتے ہیں۔ شیخ رشید نے گزشتہ دنوں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں عمران خان کی سیاست پر خودکش حملہ کردیا۔ انہوں نے بیرونی سازش اور خط کے بیانیے سے ہوا نکال کر رکھ دی ہے۔ اب اگر کوئی ذی شعور ہے اور وہ فرقہ عمرانیہ کا اندھا مقلد نہیں ہے تو وہ یہ ضرور سوچے گا کہ عمران خان ہمیں کیا کہانیاں سناتے رہے ہیں اور دوسری جانب اُن کے قریبی ساتھی کس بات کا اعتراف کر رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کیا کہا؟ انہوں نے کہا کہ مجھے آئی بی نے چار مہینے پہلے بتادیا تھا کہ آپ جارہے ہیں۔ عمران خان کو پہلے سے علم تھا۔ بقول شیخ رشید انہوں نے دو تین مہینے انتظار کیا، کیونکہ آئی بی کی رپورٹ بعض اوقات سنی سنائی بھی ہوتی ہے اور ہوائی بھی ہوتی ہے۔ اب بتائیے کہ قوم کو محض اپنی سیاست بچانے کےلیے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کا مقصد کیا تھا؟ کیوں اس قوم کو غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار کیا گیا؟
پی ٹی آئی نے شیخ رشید کے بیان کی تردید نہیں کی۔ یعنی ہم اس کو سچ مان لیں تو پھر اس سے صاف علم ہوتا ہے کہ عمران خان، جو پاکستان کی تاریخ کے پہلے پارلیمنٹ سے معزول وزیراعظم ہیں، وہ اول درجے کے جھوٹے انسان ہیں۔ عمران خان نے خود سے ایک بیانیہ تشکیل دیا، جس کی کوئی اصلیت ہی نہ تھی اور پھر اس کی اتنی زیادہ مارکیٹنگ کی گئی کہ وہ جھوٹ بھی بک گیا۔ اس کے بعد اس جھوٹ کی بنیاد پر جلسے جلوس اور ناکام لانگ مارچ تک کیا گیا۔ اس چکر میں اپنے کارکنوں کو مار پڑوائی، ان کی جان تک گئی۔ اس بنیاد پر کسی ادارے کو جانور تک کہا گیا۔ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا کہ ملک کے تین ٹکڑے ہوجائیں گے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان پر ایٹم بم گرجاتا تو وہ اس سے بہتر تھا۔ عمران خان نے موجودہ حکومت کو امپورٹڈ قرار دیتے ہوئے اپنی سوشل میڈیا ٹیم سے ایسے ٹرینڈز تک چلوائے تاکہ عام آدمی کو یقین آجائے کہ عمران خان ہی واحد سچا انسان ہے۔ لیکن شیخ رشید نے جھوٹ کی یہ ہنڈیا بیچ چوراہے میں پھوڑ دی ہے۔ ایک بار پھر سے واضح کردیں کہ ابھی تک شیخ رشید کے بیان کی کوئی تردید بھی نہیں آئی ہے۔
شیخ رشید نے یہ اعتراف کیا کہ پٹرول اور گیس کی قیمتیں جان بوجھ کر کم کی گئیں۔ انہوں نے اس کےلیے بارودی سرنگوں کی اصطلاح کا استعمال کیا کہ خان کو پتا تھا کہ یہ سارا ملبہ گرنا ہے اور یہ بارودی سرنگیں بچھا گئے۔ کچھ تو اس میں تھا کہ اس نے بجلی اور گیس کی قیمتیں کم کی اور پٹرول کو 150 روپے کردیا، وہ بھی پرائم منسٹر تھا۔ یہ اعتراف ہے کہ آئی ایم ایف کے اس معاہدے سے باقاعدہ انحراف کیا گیا جو گزشتہ حکومت کے جعلساز لکھ کر دے کر آئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کرتے ہوئے دانتوں پسینہ آرہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب جو بجٹ آئے گا اس سے غریب کا رگڑا نکل جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ پٹرول کی قیمتوں کو اس آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق کرنے کےلیے، جو گزشتہ حکومت لکھ کر دے کر آئی ہے 60 روپے فوری بڑھانا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ اب ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جو مشکل ہیں لیکن مجبوری ہے کہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
معاشی ٹائم بم تو عمران خان نے فٹ کیے تھے۔ عمران خان نے محض اپنی سیاست چمکانے کےلیے پاکستان کی معیشت کو رگڑ کر رکھ دیا۔ معیشت کو رگڑنے کا مطلب یہی ہے کہ غریب کو مزید بدحال کرکے رکھ دیا ہے۔ سفید پوش اور مڈل کلاس کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ لوگوں کو سمجھ میں نہیں آرہا کہ کیسے زندہ رہا جائے، موت آسان نظر آنا شروع ہوگئی ہے۔ مایوسی اور ناامیدی پھیلانے کی ذمے دار اصل میں پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت ہی ہے۔
عمران خان کی حکومت بجائے اس کے کہ اپنی کارکردگی کو چار ماہ میں بہتر کرتی، انہوں نے نئی سازش بننا شروع کردی، جس میں خط کا بیانیہ بنایا گیا اور اس کے گرد ساری سازش کھڑی کردی گئی۔ اس کے بعد سب کچھ برباد کرنے کی کوشش کی گئی۔ ملک کا ستیاناس پہلے ہی کردیا گیا تھا اور جاتے جاتے ملک کی جڑوں میں معاشی ٹائم بم لگائے تاکہ جب یہ پھٹیں تو الزام اُس حکومت پر آجائے جو اس کے بعد آئے گی۔ یہ ملک دشمنی نہیں تو کیا ہے؟
یہ سوچنا چاہیے کہ ملک کے سب سے زیادہ وفاداری کے دعوے دار نے پہلے پونے چار سال کے اقتدار میں معیشت کا جنازہ نکال دیا، اس کی گروتھ کو منفی کردیا۔ اس کے بعد جھوٹے اعداد و شمار دکھائے اور اب ایک نئے جھوٹ کے گرد بیانیہ بناکر سیاست چمکا رہے ہیں۔ خواجہ آصف کے الفاظ مستعار لوں تو کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے۔
محض اپنی سیاست کےلیے کوئی پارٹی اتنا بھی گرسکتی ہے۔ اپنی سیاست بچانے کےلیے ملک کے دفاعی اداروں کو ناجائز تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنی سیاست بچانے کےلیے ان کے خلاف ٹرینڈز بنوائے۔ اپنی سیاست بچانے کےلیے قوم کو ہیجان میں مبتلا کیا۔ یہ سب کچھ تب کیا جب علم تھا کہ حکومت کسی سازش کے نتیجے میں نہیں بلکہ کارکردگی کے نتیجے میں جارہی ہے۔
شیخ رشید کا بیان عمران خان اور پی ٹی آئی کے تمام تر موجودہ بیانیے کی حتمی نفی ہے۔ شیخ رشید کے اس بیان کے نتیجے میں یہ گواہی ریکارڈ پر آگئی ہے کہ جس کو لوگ صادق و امین سمجھتے رہے ہیں، وہ اصل میں جھوٹا اور نوسرباز شخص ہے۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔